لاہور (نیٹ نیوز) کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے کہا ہے کہ انہیں مستقبل قریب میں مریم نواز وزیراعظم بنتی نظر نہیں آ رہیں۔ ایک انٹرویو کیپٹن (ر) صفدر نے پارٹی پالیسیوں پر کڑی تنقید کی اور عمران خان کے خلاف ذاتیات پر مبنی بیانات دینے پر شرمندگی کا اظہار کیا۔ راجہ ریاض سمیت پی ٹی آئی کے منحرف پارلیمنٹیرینز کے ن لیگ سے ہاتھ ملانے سے متعلق سوال کے جواب میں کیپٹن صفدر نے کہا کہ حالات کیسے ہی ہوں، جیل یا نیب کا سامنا ہو، وفاداری تبدیل نہیں کرنی چاہیے، یہ کیا بات ہوئی کہ عمران خان کے ٹکٹ پر جیت کر ہمارے پاس آ جاؤ، میں اس کے خلاف ہوں۔ ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ پہلے بہت مضبوط تھا، مگر ہم نے ووٹ کو اس دن بے عزت کردیا جس دن آرمی چیف جنرل باجوہ کو توسیع دینے کے حق میں ووٹ دیا، اب یہ ووٹ کو عزت دو کا نظریہ نہیں چلے گا، ہم نے اس نعرے کو دفن کردیا۔ کیا اس ناکامی کے ذمہ دار صدر ن لیگ، شہباز شریف ہیں؟۔ اس سوال کے جواب میں کیپٹن (ر) صفدر نے کہا کہ اس میں سوائے پرویز رشید کے ن لیگ کا ہر وہ شخص مجرم ہے جس نے ووٹ دیا، تم سب لالچی ہو۔ نواز شریف نے توسیع کی مخالفت کیوں نہیں کی، اس سوال کے جواب میں کیپٹن صفدر نے کہا کہ نواز شریف کو ورغلایا گیا، ان سے جھوٹ بولا گیا اور فراڈ کیا گیا، وہی لوگ ورغلاتے ہیں جو جا جا کر نواز شریف کے گھٹنے پکڑتے ہیں کہ ووٹ دیں گے تو یہ ہوجائے گا، نواز شریف کو بتانا چاہیے کہ کس نے یہ غلط فیصلہ کروایا تھا۔ انہوں نے شرمندگی کا اظہار کیا کہ عمران خان کی ذاتی زندگی پر حملہ نہیں کرنا چاہیے تھا، سب میں کمی بیشی ہوتی ہے، ہمارے اندر بھی لوگ ہیں جو تنظیم سازی میں پھنس گئے، کچھ ننگے پکڑے گئے، گند ہر طرف ہے، سیاست کا مقابلہ سیاست سے کرنا چاہیے۔ اپنی اہلیہ کے وزیراعظم بننے سے متعلق سوال کے جواب میں کیپٹن صفدر نے کہا کہ مستقبل قریب میں تو مجھے نظر نہیں آتیں، کیونکہ حالات ایسے ہیں، 2025 میں الیکشن ہوگا، جس کے بعد شہباز شریف کو اگلے 5 سال ملے تو ملک ترقی کر جائے گا۔