انقرہ‘ دمشق (این این آئی + نوائے وقت رپورٹ) ترکیہ اور شام میں زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 23 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق ترکیہ میں زلزلے سے 19 ہزار سے زائد جبکہ شام میں 3 ہزار سے زیادہ افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ سینکڑوں منہدم عمارتوں کے ملبے تلے دبے افراد کو زندہ نکالنے کی امیدیں معدوم ہوتی جارہی ہیں۔ زلزلے سے متاثر ہزاروں افراد شدید سردی میں کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں کھانے پینے کی اشیاء کی قلت ہوگئی ہے۔ ترکیہ کے نائب صدر نے بیان میں کہا کہ کلیس اور شانلی اورفا صوبوں میں ریسکیو اور تلاش کا کام مکمل ہو گیا ہے جبکہ دیار بکر، عدنہ اور عثمانیہ کے علاقوں میں بھی بڑے پیمانے پر تلاش اور ریسکیو کی کارروائیاں مکمل ہو چکی ہیں۔ دونوں ممالک کے حکام نے اموات میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ ملبے تلے زندگی کی امیدیں دم توڑنے لگیں۔ شدید سردی نے ہزاروں بے گھر افراد کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے۔ زلزلہ متاثرین کو پانی اور خوراک کی کمی کا سامنا ہے۔ عالمی اداروں اور مختلف ملکوں کی جانب سے امداد کی فراہمی جاری ہے۔ خبرایجنسی کے مطابق امریکا رواں ہفتے ترکیہ اور شام کو 85 ملین کی ہنگامی امداد دے گا۔ برطانیہ نے شام کیلئے 3.65 ملین ڈالر کی اضافی فنڈنگ کا اعلان کیا ہے۔ برطانیہ فیلڈ ہسپتال، کریٹیکل کیئرسپورٹ ٹیم اور طیارے ترکیہ بھیجے گا۔ عالمی بینک نے ترکیہ کو ایک اعشاریہ 78 ارب ڈالر امداد دینے کا وعدہ کیا ہے۔ پاکستان آرمی کی ٹیموں نے گزشتہ 72 گھنٹوں میں ترکیہ میں زلزلے سے تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے تلے دبے 5 مزید افراد کو نکال کر زندہ بچا لیا۔ پاکستان آرمی 72 گھنٹوں سے ترکیہ میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن میں مصروف عمل ہے۔ پاک آرمی کی ریسکیو ٹیمیں امدادی سرگرمیوں کے لئے سب سے پہلے ترکہ پہنچیں۔ 41 مزید لاشیں بھی ملبے سے نکال کر ورثاء کے حوالے کیں۔ ملبے تلے دبے 4 افراد کی نشاندہی بھی کی جنہیں لوکل ریسکیو ٹیموں نے بچا لیا۔ ترک عوام پاک فوج کی خدمات کے معترف ہو گئے۔ واضح رہے کہ ترکیہ میں زلزلے سے 19 ہزار 388 جبکہ شام میں 3 ہزار 377 اموات ہو چکی ہیں۔ جبکہ حاطے میں 90 گھنٹوں بعد 10 روزہ نومولود اور اس کی ماں کو ریسکیو کر لیا گیا۔ پاکستان کی 1122 ریسکیو ٹیم بھی خدمات انجام دے رہی ہے جس نے گزشتہ 82 گھنٹوں میں ملبے میں دبے 3 افراد کو زندہ نکال لیا۔ دوسری طرف زمین کی ہولناک لرزش کو 4 روز گزرنے کے بعد ملبے سے بچوں سمیت کئی افراد کو زندہ نکال لیا گیا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ امدادی پروگرام کے سربراہ ترکیہ‘ شام کا دورہ کریں گے‘ زلزلہ زدہ علاقوں میں لوگوں کو مرنے سے بچانے کے لئے ہرممکن مدد کی ضرورت ہے۔ ایک ترک نوجوان کی حاضر دماغی اس سمیت اس کے خاندان کے زندہ رہنے کی وجہ بن گئی۔ برطانوی جریدے دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق 20 سالہ ترک نوجوان بوران کوبات اپنی والدہ اور دو انکل (چچاؤں) کے ساتھ ملبے تلے دب گیا۔ بوران کے پاس اتفاق سے فون تھا‘ اس نے حاضر دماغی دکھاتے ہوئے اپنی ویڈیو بنائی اور اسے واٹس ایپ کے سٹیٹس پر پوسٹ کر دیا جس میں مدد طلب کی گئی۔ 5 گھنٹے بعد بوران اور اس کی فیملی کو بچا لیا گیا۔ شام میں پیر کے روز آنے والے خوفناک زلزلے کے بعد ملبے تلے معجزانہ طور پر پیدا ہونے والی بچی کو شامی شخص نے گود لے لیا۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صلاح البدران نامی شخص نے گود لیا ہے جو بچی کو ہسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد اپنے ساتھ لے جاسکیں گے۔ انہوں نے بچی کا نام 'آیاہ' رکھا ہے جس کے معنی ہیں 'اللہ کی جانب سے بھیجی گئی نشانی'۔ واضح رہے کہ آیاہ کی والدہ، والد سمیت 4 بہن بھائی زلزلے میں ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوگئے تھے۔علاوہ ازیں ترکیہ اور شام کی امداد کیلئے برطانیہ میں ڈیزاسٹر ایمرجنسی کمشن کی اپیل پر پہلے روز 92.9 ملین پاؤنڈ جمع ہو گئے۔ حکومت نے پہلے 5 ملین پاؤنڈ اپنی طرف سے دینے کا اعلان کیا۔