لاہور+گجرات ( خصوصی نامہ نگار +نوائے وقت رپورٹ+نامہ نگار )قومی احتساب بیورو (نیب) نے سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی کے خلاف ناجائز اثاثے بنانے کی انکوائری شروع کر دی۔ محمد خان بھٹی کے خلاف کارروائی کا آغاز ہو گیا ہے اور ان کے اثاثوں کی چھان بین کیلئے ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ نیب ذرائع نے بتایا کہ محمدخان بھٹی کو ملنے والی تنخواہیں‘ مراعات اور سیشن الائونس کا ریکارڈ حاصل کر لیا۔ بنک نے سینکڑوں صفحات پر مشتمل ریکارڈ نیب کو جمع کرا دیا ہے۔ نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد خان بھٹی نے 2007ء تا 2018ء جبری خصت پر ہونے کے باوجود تنخواہیں وصول کیں اور کروڑوں روپے کی غیرقانونی مراعات وصول کیں۔ ذرائع کے مطابق نیب نے کروڑوں روپے کی مختلف ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ بھی حاصل کر لیا۔ دوسری جانب سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی کی اہلیہ نے شوہر کی گمشدگی پر چیف جسٹس پاکستان سے ازخود نوٹس کا مطالبہ کیا ہے۔سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمدخان بھٹی کی اہلیہ نے اپنے خاوند کی بازیابی کیلئے چیف جسٹس آف پاکستان سے سوموٹو نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔ چیف جسٹس کے نام ایک خط میں سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی کی کوثر پروین نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے بعد سپریم کورٹ سے ہی انصاف کی توقع ہے۔ چیف جسٹس اس مسئلہ پر سوموٹو نوٹس لیں۔ چیف جسٹس متعلقہ حکام کو حکم جاری کریں کہ وہ میرے لاپتہ شوہر کو فوری طورپر اس معزز عدالت میں پیش کریں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ محمد خان بھٹی سے 6 فروری 2023ء شام ساڑھے 6 بجے کے قریب آخری بار رابطہ ہوا اور محمد خان بھٹی نے بتایا کہ کچھ مشکوک افراد ان کا مسلسل پیچھا کر رہے ہیں اور انہیں خطرہ ہے کہ ان کو اغوا کر لیا جائے گا۔پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما چودھری وجاہت حسین اور موسی الٰہی کے ترجمانوں کو گجرات پولیس نے حراست میں لے لیا۔ذرائع کے مطابق چودھری وجاہت حسین اور موسیٰ الہٰی کے ترجمان کامران بٹ اور حمید بھٹی کو کھاریاں کچہری سے واپس آتے ہوئے حراست میں لیا گیا۔ کامران بٹ (ق) لیگ کے رہنما موسیٰ الہٰی کے گجرات میں ترجمان ہیں جبکہ حمید بھٹی گجرات میں چودھری وجاہت کے ترجمان اور قریبی ساتھی ہیں۔ مسلم لیگ (قض کا کہنا ہے کہ پولیس نے دونوں ترجمانوں کو حراست میں لینے کی وجہ نہیں بتائی، دونوں کو رحمانیہ پولیس گجرات نے حراست میں لیا۔ پولیس اور ایف آئی اے نے حراست میں لئے جانے سے انکار کیا ہے تفصیلات کے مطابق گجرات میں پاکستان مسلم لیگ ق کے دو ترجمانوں کو دن 11 بجے کے قریب تھانہ رحمانیہ پولیس نے حراست میں لیا مگر میڈیا ٹیموں کے تھانے پہنچنے پر دونوں ترجمانوں کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ق لیگ کا کہنا ہے کہ دونوں ترجمان 6 گھنٹوں سے لاپتہ ہیں جن کا تاحال سراغ نہیں مل سکا ترجمان ظہور پیلس حمید اللہ بھٹی، کامران بٹ کو تھانہ رحمانیہ پولیس نے حراست میں لیا تھا لیکن پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں کو گاڑی کی چیکنگ کے بعد چھوڑ دیا گیا تھا اس حوالے سے ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے کا کہنا ہے ایف آئی اے گجرات پولیس نے کسی بھی ترجمان کو گرفتار نہیں کیا اسکے باوجود دونوں ترجمانوں کی رہائی کیلئے وکلاء کا پینل بھی تھانہ رحمانیہ پہنچے گئے لیکن انہیں بتایا نہیں جارہا ہے نہیں کس مقدمہ میں حراست لی گیا ہے اور کہاں منتقل کیا گیا ہے