اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں صدر مملکت کی طرف سے بھیجے گئے مراسلہ مورخہ 8 فروری 2023 پر غور کیا گیا، اس کے آئینی اور قانونی مضمرات اور الیکشن کمیشن کی آئینی و قانونی ذمہ داریوں پر بھی تفصیلاً غور کیا گیا۔ اجلاس میں معزز ممبران الیکشن کمیشن کے علاوہ سیکرٹری الیکشن کمیشن و دیگر سئنیر افسران نے بھی شرکت کی۔ الیکشن کمیشن نے وزارت داخلہ کی چٹھی مورخہ 8 فروری 2023 پر بھی غور کیا جس میں انہوں نے ملک میں امن و امان کی خراب صورتحال اور دہشتگردی کیخلاف جنگ کے حوالے سے یہ بتایا کہ سیکیورٹی حالات کے مد نظر الیکشن کے دوران پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کو static duty کے لئے مہیا نہیں کیا جاسکتا ۔ اس کے علاوہ الیکشن کمیشن نے فنانس ڈویژن کی طرف سے ملک میں معاشی صورتحال اور الیکشنز کے انعقاد کے لئے مطلوبہ فنڈز کی عدم دستیابی پر غور کیا جس میں الیکشن کمیشن سے فنڈز کی فراہمی کی درخواست کو موخر کرنے کا کہا گیا ۔ مزید اجلاس میں چیف سیکرٹری پنجاب اور خیبر پی کے، آئی جی پنجاب اور خیبر پی کے کی طرف سے پیش کئے گئے سیکیورٹی خدشات اور دیگر عوامل پر غور کیا گیا جو کہ پر امن انتخابات کے انعقاد کے لیے ضروری ہیں۔