اسلام آباد؍ لاہور (نامہ نگار+ سپیشل رپورٹر) تحریک انصاف کے 35 ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کا سپیکر کا فیصلہ برقرار ہے۔ قومی اسمبلی کے سپیکر آفس نے لاہور ہائی کورٹ کا تفصیلی فیصلہ موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کی نشستیں بحال ہونے کا پی ٹی آئی کا پروپیگنڈا جھوٹا ثابت ہوگیا۔ سپیکر آفس کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے 35 استعفوں کی بابت محض الیکشن کمشن کا نوٹیفکیشن معطل کر کے سماعت مکمل ہونے تک الیکشن کمشن کو ان حلقوں میں دوبارہ انتخاب کرانے سے منع کیا گیا ہے۔ فیصلے میں استعفے منظور کرنے کے سپیکر کے فیصلے کو چھیڑا نہیں گیا۔ سپیکر آفس کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ عدالتی فیصلے کے آخری پیراگراف میں واشگاف الفاظ میں لکھا گیا ہے کہ چونکہ (درخواست دہندگان نے) سپیکر کے 22-1-2023 کے نوٹیفکیشن کی کاپی درخواست کے ساتھ نہیں لگائی، لہذا سپیکر کے فیصلے کے خلاف کوئی عبوری ریلیف نہیں دیا جا سکتا۔ سپیکر قومی اسمبلی کا موقف درست ثابت ہوا۔ دوسری طرف لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو قومی اسمبلی کی 43 نشستوں پر ضمنی انتخاب کا شیڈول روکنے کا تحریری حکم جاری کر دیا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے تحریک انصاف کے 43 ایم این ایز نے سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے استعفے منظور کرنے کے اقدام کے خلاف پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی ریاض فتیانہ، نصراللہ خان، طاہر صادق سمیت دیگر کی دائر درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ دائر درخواست میں سپیکر قومی اسمبلی، الیکشن کمشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا تھا۔ تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ عدالت الیکشن کمشن کے جاری کردہ 25 جنوری کے نوٹیفکیشن کو معطل کرتی ہے۔ عدالت نے درخواست کو سماعت کیلئے منظور کر لیا اور فریقین کو تحریری جواب داخل کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔ درخواست پر مزید سماعت 7 مارچ کو ہوگی۔
35پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں کی مظوری بر قرار، سپیکر کا فیصلہ نہیں چھیڑا گیا : آفس اعلامیہ
Feb 11, 2023