واشنگٹن‘ لاہور (نوائے وقت رپورٹ‘ نیوز رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے رجیم چینج کا خود اعتراف کیا ہے۔ ان کے خلاف انکوائری ہونی چاہیے۔ وائس آف امریکا (وی او اے) اردو کو دیے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ ’اس وقت مسلم لیگ(ن)، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) سب ایک طرف کھڑے ہیں اور ہماری حکومت بھی ان سب نے مل کر گرائی تھی‘۔ عمران خان نے کہا کہ ’جنرل باجوہ نے ایک صحافی کو بیان بھی دیا ہے کہ ہم نے حکومت ان وجوہات پر گرائی تھی تو وہ رجیم چینج کا مان گئے ہیں۔ انہوں نے مل کر حکومت گرائی تھی اور اس کے بعد سب اکٹھے رہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ’ہم نے 36 ضمنی انتخابات میں سے 29 جیتے ہیں اور ان سب کو ہرایا، لگ رہا ہے اب جو انتخابات ہوں گے یہ سب مل کر ہمارے خلاف کھڑے ہوں گے‘۔ سیاسی اہداف کے حصول میں ناکامی سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ’اس وقت ہماری ایک ہی کوشش تھی کہ صاف اور شفاف الیکشن، یہاں صاف اور شفاف الیکشن نہیں ہوسکتے لیکن الیکشن ہوسکتے ہیں‘۔ الیکشن کمیشن نے جانب داری کا الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’الیکشن کمیشن بھی ان کے ساتھ کھڑا ہے، اسٹیبلشمنٹ اور پارٹیز ان کے ساتھ کھڑی ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کی تاریخ میں اتنی جانب دار نگراں حکومتیں نہیں بنی، الیکشن میں دھاندلی کے لیے پولیس اور نیچے سارا عملہ لے کر آئے ہیں‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہم سمجھتے ہیں کہ ہم کامیاب ہوگئے ہیں کیونکہ آج عدالت کے اندر مقدمہ ہے اور لگ رہا ہے وہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں الیکشن کے لیے 90 دن سے آگے نہیں جائیں گے اور جب دو صوبوں میں، جو کہ 66 فیصد پاکستان ہے، یہاں الیکشن ہوگئے تو جنرل الیکشن کرنے پڑیں گے‘۔ دہشت گردی پر سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ’میں نے 2021 کی گرمیوں سے جنرل باجوہ کو خبردار کرتا گیا کہ افغانستان سے امریکی جائیں گے تو پاکستان پر اس کا اثر پڑے گا اور ہمیں تیاری کرنی چاہیے‘۔ میزبان نے عمران خان سے سوال کیا کہ اگر آپ گرفتار ہوتے ہیں تو کیا اسی جیل میں رہنا پسند کریں گے جہاں نواز شریف کو رکھا گیا تھا تو انہوں نے کہا کہ ’گرفتاری پر مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا، جیل جانے سے مجھے کوئی خوف نہیں ہے‘۔ دریں اثناء تحریک انصاف جیل بھرو تحریک کا آغاز لاہور سے کرے گی۔ سابق وزیراعظم عمران خان سے سینیٹر اعجاز چودھری نے ملاقات کی۔ عمران خان نے اعجاز چودھری کو جیل بھرو تحریک کا فوکل پرسن مقرر کر دیا۔ عمران نے اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔ عمران خان سے سنیٹر اعجاز چودھری نے ملاقات کی، ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ، جیل بھرو تحریک پر بھی بات چیت کی گئی۔