اسلام آباد‘ لاہور (نمائندہ خصوصی+ نیوز رپورٹر) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ کسی قسم کا سکیورٹی لیپس برداشت نہیں کیا جائے گا۔ امن و امان کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے وفاقی وزیر داخلہ کو چاروں صوبوں کا دورہ کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ امن و امان کے حوالے سے وفاق اور صوبوں میں رابطوں اور ہم آہنگی مزید بہتر کی جائے‘ تمام صوبوں میں کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹس کو استعداد کار میں بہتری لانے کے لئے مؤثر اقدامات کیے جائیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جدید ہتھیاروں اور سامان سے لیس کیا جائے، اپیکس کمیٹی میں کئے گئے فیصلوں پر بھرپور عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔ اجلاس میں چاروں صوبوں، اسلام آباد، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے سکیورٹی کے امور کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ شہریوں کی حفاظت حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔ اس سلسلے میں کوتاہی کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور کسی قسم کا سکیورٹی لیپس برداشت نہیں کیا جائے گا۔ مؤثر اقدامات کیے جائیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جدید ہتھیاروں اور سامان سے لیس کیا جائے۔ انہوں نے تاکید کی کہ اپیکس کمیٹی میں کئے گئے فیصلوں پر بھرپور عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک کے بڑے شہروں میں سیف سٹی پراجیکٹس کو مزید مؤثر بنانے کے اقدامات کے گئے ہیں۔ دریں اثناء وزیراعظم نے کوہلو میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں پاک فوج کے افسران میجر جواد اور کپتان صغیر کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم نے شہداء کی بلندی درجات کے لیے دعا اور سوگوار خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہماری سکیورٹی فورسز دہشت گردوں کے مذموم مقاصد کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں۔ دہشت گرد امن کے لیے ہماری کوششوں کو سبوتاژ نہیں کر سکتے۔ دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں شہید ہونے والوں کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اس مشکل گھڑی میں ترک بھائیوں کی مدد کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گا۔ ان حالات میں کبھی ترکیہ کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، ترکیہ کے عوام کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہیں، امید کرتے ہیں ترکیہ جلد اس مشکل سے نکل آئے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ترکیہ کے زلزلہ متاثرین کے لئے امدادی سامان کی روانگی کے موقع پر لاہور ائیر پورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی، ترکیہ کے قونصل جنرل اور این ڈی ایم کے چیئرمین بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ زلزلے سے ترکیہ اور شام میں ہزاروں قیمتی جانوں کا نقصان ہوا، اتنی تباہی عصر حاضر میں ہماری آنکھوں نے کم ہی دیکھی ہوگی، اس وقت پاکستان کے 22کروڑ عوام ترکی کے بہن اور بھائیوں کے ساتھ ہیں اور ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ محمد شہباز شریف نے کہا کہ 2005 کے زلزلہ، 2010 کے بدترین سیلاب میں ترکیہ کے صدر طیب اردگان خود پاکستان تشریف لائے اور پاکستان میں گائوں کے گائوں بسائے اور نئے ہسپتال بنائے اور ترکی کی عوام اور صدر نے اس وقت تک رابطہ برقرار رکھا جب تک پاکستان کا آخری فرد اپنے گھر میں دوبارہ بحال نہیں ہوا۔ ہم اپنے وسائل کے اندر رہتے ہوئے ترکیہ عوام کی ہر ممکن مدد کریں گے۔ محمد شہباز شریف نے کہا کہ حالیہ سیلاب میں بھی ترکیہ نے پاکستان کی بھر پور مدد کی اور ہم نے بھی ترکیہ اور شام کے بھائیوں کی امداد جاری رکھنی ہے، جس دن ترکیہ میں زلزلہ آ یا اسی دن اپنے بھائیوں کی امداد کیلئے پاکستان آرمی اور ریسکیو کی ٹیمیں روانہ کردی گئیں۔ محمد شہباز شریف نے کہا کہ شدید سردی کے باعث ترکیہ کے عوام کو گرم کپڑوں اور بستروں کی اشد ضرورت ہے، پاکستان سے سو ٹن امدادی سامان ترکیہ بھجوایا جارہا ہے جبکہ مجموعی طور پر 142ٹن امدادی سامان ترکیہ بھجوایا جائے گا، پاکستان کے ہر ضلع میں اپنے برادر ممالک ترکیہ اور شام کی امداد کے لیے عطیات جمع کرنے کے لیے سنٹرز قائم کیے جار ہے ہیں اور ملک بھر کے تمام تعلیمی اداروں میں بھی عطیات جمع کیے جائیں گے۔ جمعۃ المبارک کے مبارک دن کے موقع پر ترکیہ کے جو لوگ اللہ کو پیارے ہو گئے ہیں ان کے لیے دعائے مغفرت فرمائیں اور عطیات کی اپیل کی جائے۔ انہوں نے عوام، تاجر اور فلاحی اداروں سے امداد دینے کے لیے بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی اپیل کی۔ اس موقع پرترکیہ قونصل جنرل نے پاکستانی حکومت اور عوام کے ترکیہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کو سراہا اور کہا دونوں ممالک کے آپس میں تعلقات مضبوط بنیادوں پر قائم ہیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چاروں وزرائے اعلیٰ سے گزارش کی ہے کہ ہر ضلع میں عطیات سنٹر کھولیں، کیش کی صورت میں عطیات وزیراعظم فنڈ اکاؤنٹ میں جمع ہو جائیں گے، سکول میں پڑھنے والے طلبا 10 روپے فی سٹوڈنٹ عطیہ فنڈ میں جمع کروائیں۔