ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلے سے اموات کی تعداد15000 سے بڑھ گئی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک میں تباہ کن زلزلے سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 12,391 تک پہنچ گئی ہے۔چینی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں شام کی وزارت صحت کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ شام میں حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں کم از کم 1,262 افراد جاں بحق اور 2,285 زخمی ہوئے۔ شام میں حزب اختلاف کے زیر کنٹرول علاقوں میں کم از کم 1,730 افراد جاں بحق اور 2,850 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔زلزلہ سے متاظرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں جن میں درجنوں ممالک سے ترکی پہنچنے والے امدادی کارکن بھی حصہ لے رہے ہیں۔
تاہم بتایا جارہا ہے کہ اموات کی تعداد اس سے بھی کئی گنازیادہ ہو سکتی ہے۔ادھر وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پروطن عزیز پاکستان میںجمعہ کے خطبا اور نماز جمعہ کے بعد ترکیہ اور شام کے زلزلہ زدگان کیلئے پاکستانی عوام کی جانب سے خصوصی دعا ئیں کی گئیں ۔اسی طرح حکومتی سطح پر کہا جا رہا ہے کہ وزیراعظم محمد شہاز شریف کے زلزلہ ریلیف فنڈ برائے ترکیہ میں دل کھول کر امداد کریں۔تمام وزرا ءاعلیٰ، وفاقی و صوبائی وزراءترک اور شامی بھائیوں کی مدد کیلئے متحرک کردار ادا کریں۔ تمام مذہبی پیشوا اپنے معتقدین کو وزیراعظم زلزلہ ریلیف فنڈ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی ترغیب دی گئی ہے کیونکہ خوفناک زلزلہ اور سخت موسم سے نبردآزما ہمارے مسلمان بھائیوں کو فوری مدد کی اشد ضرورت ہے۔ اگر اس موقع پر ہم نے اپنے بھائیوں کی مدد میں کوتاہی کی تو انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔اسی طرح وزیراعظم نے پاکستان کے مخیر حضرات، صنعتکاروں اور کاروباری افراد سے وزیرِ اعظم فنڈ برائے زلزلہ زدگانِ ترکیہ اور شام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی اپیل کی ہے۔ پاکستانی عوام زلزلہ زدگان کیلئے امدادی اشیاءاین ڈی ایم اے کے کلیکشن سینٹرز پر جمع کروا سکتے ہیں۔ مصیبت کی اس گھڑی میں پاکستان ترکیہ جیسے اپنے دیرینہ دوست کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے۔وزیراعظم کی ہدایت پر ترکیہ اور شام کے زلزلہ زدگان کی امدادی کاروائیوں کو منظم کرنے کیلئے اعلی سطح کی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔پاکستان سے ترکیہ اور شام کے زلزلہ زدگان کیلئے زمینی، فضائی اور سمندری راستوں سے امدادی سامان بھیجا جائے۔ این ڈی ایم اے ہنگامی بنیادوں پر پاکستان کے ہر ضلع میں ترکیہ اور شام کے زلزلہ زدگان کیلئے امداد اکٹھی کرنے کیلئے کلیکشن سینٹر بنائے۔ این ڈی ایم اے تمام صوبائی حکومتوں سے امدادی سرگرمیوں میں تیزی لانے کیلئے رابطے بڑھائے۔ ترکیہ اور شام کے زلزلہ زدگان کیلئے بھیجا جانے والا سامان معیاری ہو۔ کمبل، گرم کپڑے، بچوں کی خوراک اور خیموں کا فوری بندوبست کیا جائے۔
یہ امر حقیقی ہے کہ ترکیہ نے 2010 اور 2022 کے سیلاب میں پاکستانیوں کی ہر طرح سے مدد کی۔محدود وسائل کے باوجود پاکستان اپنے ترک بہن بھائیوں کی امداد میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گا۔پاکستان نے امدادی سامان بھجوانے کیلئے ایئر کوریڈور قائم کر دیا ہے۔بہت جلد پاکستان سے امدادی سامان کے ٹرکوں کا قافلہ بھی ترکیہ اور شام روانہ ہو گا۔پاکستان کی طرف سے تیس بستروں پر مشتمل موبائل ہسپتال کیلئے ٹیم اور سامان بھی ترکیہ پہنچ کر کام کر رہا ہے۔ادھر ترکیہ میں پاکستان کے سفیر نے زلزلے سے تباہی کے اعدادو شمار کے حوالے سے آگاہ کیاہے۔ وزیرِ اعظم نے ان کی امدادی کوششوں میں بہتر کردار کو سراہتے ہوئے انہیں ہدایت کی کہ وہ ترک حکومت اور پاکستانی اداروں کے درمیاں روابط کو مزید مضبوط کریں۔ پاکستان کی طرف سے نہ صرف امدادی سامان اور ریسکیو ٹیمیں اس وقت ترکیہ اور شام پہنچ چکی ہیں اور امدادی کاروائیوں میں ہاتھ بٹا رہی ہیں جبکہ پی آئی اے مسلسل پروازوں سے لاہور اور اسلام آباد سے ترکیہ اور شام سامان کی ترسیل یقینی بنا رہا ہے۔ مزید برآں آئندہ چند دن میں ٹرکوں کے قافلے بذریعہ ایران امدادی سامان لے کر ترکیہ اور شام روانہ ہوں گے۔
اس میں دہرائے نہیں کہ برادر ملک ترکیہ نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے، آج ترکیہ خود مشکل حالات سے گذر رہا ہے، زلزلے جیسی قدرتی آفت کا مقابلہ اگرچہ انسان کے بس میں نہیں تاہم اللہ کریم کے حضور دعا، مناجات اور آہ و زاری سے اس تکلیف اور غم کی گھڑی میں ان کے لئے صبر کی دعا کی جا سکتی ہے۔ اہل خیر کو مالی تعاون کی طرف متوجہ کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ ترکیہ میں امدادی کاموں میں مصروف مستند اداروں اور تنظیموں کے ساتھ تعاون کریں۔ اللہ کریم ترکیہ اور شام سمیت امت مسلمہ کو ہر قسم کے شرور سے محفوظ فرمائے۔دوسری جانب عیسائیوں کے کیتھولک فرقے کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے زلزلوں کے بعد ترکیہ اور شام میں زلزلہ متاثرین کی مدد کے لیے یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔اس حوالے سے پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ اس وقت ان کی سوچ زلزلے کی تباہ کاریوں سے شدید متاثر ہ ترکیہ اور شام کے لوگوں کے ساتھ ہے اور وہ ان کے لئے دعا گو ہیں۔ پوپ نے ان امدادی کارکنوں کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے خراب موسم اور سڑکوں کو شدید نقصان پہنچنے جیسے کٹھن حالات میں امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیا ۔دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے واضح کیا ہے کہ امریکہ شام کے عوام کو ہر قسم کی امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے اور امریکا کسی بھی ملک کو ایسا کرنے سے نہیں روک رہا ہے۔سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے شاہ سلمان انسانی امداد اورریلیف مرکز(کے ایس آر ای ایف)کوشام اور ترکیہ میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں فوری امداد مہیا کرنے کے لیے ایک فضائی پل بنانے کی ہدایت کی ہے۔ اس فضائی پل کے ذریعے زلزلے سے متاثرہ شامی اور ترک عوام کو طبی سامان، ادویہ ،رہائش کے لیے خیمے، خوراک کا سامان مہیا کیا جائے گا۔اس کے علاوہ یہ لاجسٹک معاونت بھی مہیا کرے گا۔خادم الحرمین الشریفین اورولی عہد کی ہدایات میں دونوں ممالک میں زلزلے سے متاثرہ افراد کی امداد کے لیے "سہیم" پلیٹ فارم کے ذریعے ایک مہم کا انعقاد بھی شامل ہے، شام اور ترکی میں زلزلے سے متاثرہ افراد کے ساتھ مصیبت کی اس گھڑی میں شانہ بشانہ کھڑے ہونے کی خواہش کی مظہرہے۔