ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان ملاقات کا احوال سامنے آ گیا۔

ایم کیوایم کی جانب سے فوارہ چوک پر دھرنے کے اعلان کے بعد پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے وفود کے درمیان گزشتہ رات ملاقات ہوئی، اس ملاقات کا اندرونی احوال سامنے آ گیا ہے۔ذرائع ایم کیو ایم کے مطابق پارٹی نے پی پی وفد کے سامنے کراچی اور حیدرآباد میں حلقہ بندیوں کی درستگی، اور اضافی یوسیز کا نوٹیفکیشن جاری کیے جانے کے مطالبات رکھے۔ایم کیو ایم وفد نے کہا کہ حیدرآباد کے شہری علاقوں سے دیہی علاقوں کو الگ کیا جائے، کراچی میں حلقہ بندیاں درست نہیں ہوئیں، اس بات کو پی پی نے بھی تسلیم کیا ہے، اور کہا ہے کہ 53 یوسیز کا کم اضافہ کیا گیا، تاہم ایم کیو ایم کا مؤقف ہے کہ 70 یوسیز کم رکھی گئیں۔ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا کہ پی پی اضافی یوسیز کا نوٹیفکیشن جاری کرے، اس کے بعد ہی دھرنے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔وفد نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ بلدیاتی ایکٹ کا استعمال کرتے ہوئے حیدرآباد کے شہری علاقوں کو دیہی علاقوں سے الگ کیا جائے، حیدرآباد کے ساتھ جو کیا گیا وہاں کبھی شہری سندھ کا مئیر نہیں آ سکتا، یہ قابل قبول نہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے درخواست کی ہے کہ اس سلسلے میں قیادت سے بات کی جائے گی، ایم کیو ایم دھرنے کی کال واپس لے، تاہم ایم کیو ایم وفد نے جواب دیا کہ ’’آپ کے جواب کے بعد اپنا فیصلہ کریں گے۔‘‘واضح رہے کہ ایم کیو ایم اتوار کو دیے جانے والے دھرنے کے فیصلے پر قائم ہے، آج ہفتے کو پیپلز پارٹی ایم کیو ایم کے درمیان مذاکرات میں پیش رفت متوقع ہے۔

ای پیپر دی نیشن