لندن + لاہور (نوائے وقت رپورٹ + وقت نیوز + خصوصی رپورٹر) حروں کے روحانی پیشوا اور مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ سید شاہ مردان دوم پیر پگاڑا 83 سال کی عمر میں لندن میں انتقال کر گئے.... اناللہ وانا الیہ راجعون۔ ایک نجی ٹی وی کے مطابق پیر پگاڑا کا انتقال حرکت قلب بند ہونے سے پاکستانی وقت کے مطابق رات ساڑھے 11 بجے ہوا۔ انہیں علاج کے لئے لندن کے نجی ہسپتال میں ایئر ایمبولینس کے ذریعے منتقل کیا گیا تھا۔ پیر پگاڑا کو کراچی میں آپریشن کے بعد انفیکشن ہو گیا تھا۔ انہیں پھیپھڑوں کا مرض لاحق تھا۔ صدر آصف زرداری، وزیراعظم، نوازشریف، شہباز شریف نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ملک ایک عظیم سیاستدان سے محروم ہو گیا۔ مسلم لیگ فنکشنل کے قائم مقام صدر سلطان محمود ایڈووکیٹ، سیکرٹری جنرل شیخ انور سعید اور مرکزی رہنما عزیز ظفر آزاد نے پیر پگاڑا کی وفات کو بہت بڑا قومی نقصان قرار دیا۔ نوائے وقت گروپ کے چیف ایڈیٹر مجید نظامی، نوائے وقت گروپ کی مینجنگ ایڈیٹر رمیزہ مجید نظامی نے بھی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ مجید نظامی نے کہا ہے کہ پاکستان ایک بہت بڑے اور حقیقی سیاستدان سے محروم ہو گیا۔ شجاعت حسین، پرویز الٰہی، منور حسن، طاہر القادری نے بھی اظہار افسوس کیا ہے۔ پیر پگاڑا کی میت آج خصوصی طیارے کے ذریعے لندن سے کراچی ایئرپورٹ لائی جائے گی۔ ان کے انتقال پر لاکھوں عقیدت مند وفات کی خبر سنتے ہی غم سے نڈھال ہو گئے۔ پیر پگاڑا 1928ءکو پیر جوگوٹھ میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم اپنے آبائی گاوں سے ہی حاصل کی۔ انہوں نے 1943ءسے 1946ءتک علی گڑھ میں رہائش اختیار کی، 1946ءمیں کراچی آمد پر انگریز حکومت نے انہیں نظربند کر دیا اور 1946ءمیں ہی پیر پگاڑا کو بحری راستے سے برطانیہ منتقل کر دیا گیا۔