اسلام آباد ( نمائندہ نوائے وقت ) سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ 7 ایجنسیاں ملکر بھی سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کو گرفتار نہیں کرسکیں۔ یہ انکی مکمل ناکامی ہے۔ سپریم کورٹ میں اوگرا عملدرآمد کیس کی سماعت ہوئی۔ ڈائریکٹر لیگل ایف آئی اے نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ توقیر صادق کی گرفتاری کے بعد ہی انکے ملک سے فرار کے متعلق معلومات مل سکیں گی۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دئیے پنجاب پولیس کی رپورٹ کے مطابق توقیر صادق کراچی سے بیرون ملک فرار ہوا۔ 4 ہفتے سے کیس چل رہا ہے کوئی حتمی رائے قائم نہیں کی جاسکی، صرف قیاس آرائیوں پر ٹرخایا جا رہا ہے۔ توقیر صادق کیسے باہر گیا، کوئی اصل بات بتانے کو تیار نہیں۔ بادی النظر میں ہماری ریاستی ایجنسیز نے ثابت کیا کہ قانون امیر آدمی کیلئے نہیں، قانون سب کیلئے برابر ہے۔ توقیر صادق کو خصوصی سہولت فراہم کی گئی۔ اوگرا عملدرآمد کیس کی سماعت 17 جنوری تک ملتوی کردی گئی۔ نیب اور ایف آئی اے نے رپورٹ پیش کی۔ نیب رپورٹ کے مطابق توقیر صادق کی گرفتاری کی کوئی اطلاع نہیں وہ متحدہ عرب امارات میں ہے۔ توقیر صادق کو انٹرپول کی مدد سے گرفتار کرینگے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ توقیر صادق کی گرفتاری کیلئے عجیب حرکتیں ہوئیں۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ ٹیم دبئی روانہ ہورہی ہے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ توقیر صادق کو گرفتار کرکے آئندہ سماعت پر پیش کیا جائے۔ دبئی حکام سے پوچھ کر آگاہ کریں کہ توقیر صادق یہاں کیسے پہنچا۔ 7 ایجنسیز ملکر بھی توقیر صادق کو گرفتار نہ کرسکیں، یہ مکمل ناکامی ہے۔ تفتیشی افسر نیب نے کہا کہ دبئی جانیوالی ٹیم میں نیب، پولیس اور ایف آئی اے ارکان شامل ہوں گے۔
7 ایجنسیاں مل کر بھی توقیر صادق کو گرفتار نہ کر سکیں‘ یہ مکمل ناکامی ہے : سپریم کورٹ
Jan 11, 2013