لاہور (نیوز ڈیسک) بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح علامہ ڈاکٹر محمد اقبالؒ کے کہنے پر 30 کی دہائی کے شروع میں لندن سے اس وقت متحدہ ہندوستان واپس آئے تھے۔ واپس آ کر انہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کی قیادت سنبھالی اور ان کی قیادت میں تاریخی جدوجہد کے نتیجے میں مسلمان اپنے لئے الگ مملکت کے قیام کی جانب گامزن ہوئے۔ قائداعظمؒ کی لندن سے واپسی کے 7 برس بعد 23 مارچ 1940ءکو وہ تاریخ ساز لمحہ آیا جب اسلامیان ہند نے منٹو پارک (موجودہ مینار پاکستان) کے مقام پر تاریخی قرارداد پاکستان منظور کی۔ اس میں خود قائداعظمؒ بھی موجود تھے۔ اس تاریخی حقیقت کا گواہ وہاں بلند مینار بھی ہے۔ قرارداد پاکستان کی منظوری کے بعد برصغیر کے مسلمانوں نے سات برس قیام پاکستان کے لئے جدوجہد کی اس سارے عرصے میں قائداعظمؒ لندن میں نہیں بلکہ برصغیر میں مقیم رہے اور اسلامیان ہند کی رہنمائی کا حق ادا کرتے ہوئے دن رات قیام پاکستان کے لئے محنت کی۔ قیام پاکستان کے بعد قائداعظمؒ ہی نئی آزاد مملکت پاکستان کے پہلے گورنر جنرل بھی بنے تھے۔