اسلام آباد(ثناءنیوز+اے پی اے) مشتائخ علماءکونسل پاکستان نے طاہر القادری کے لانگ مارچ کو افراتفری پھیلانے اور ملکی سلامتی کو داﺅ پر لگانے کی سازش قرار دیتے ہوئے صدر، وزیراعظم، چیف جسٹس اور آرمی چیف سے مطالبہ کیا ہے کہ لانگ مارچ کو روکا جائے۔ طاہر القادری کی طرف سے تحریک آزادی کشمیر کو غیر اسلامی قرار دینا قابل مذمت ہے۔ ملک میں بروقت انتخابات انتہائی ضروری ہیں۔ غازی ممتاز قادری کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ یہ بات مشائخ علماءکونسل پاکستان کے زیر اہتمام ہونے والی کانفرنس کے جاری مشترکہ اعلامیہ میں کہی گئی ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ ملک کی بقا اور سلامتی کےلئے پرامن اور بروقت انتخاب کا انعقاد ازحد ضروری ہے۔ کسی بھی ایسی تحریک یا کوشش کی حمایت نہ کی جائے کہ جس کے نتیجہ میں آئندہ انتخاب مقررہ مدت سے بڑھ کر التوا کا شکار ہو جائیں۔ اجلاس میں یہ طے پایا کہ کشمیر میں جاری آزادی کی تحریک نہ صرف اسلامی ہے بلکہ بین الاقوامی اصولوں کے تحت مسلمہ ہے۔ ہر پاکستانی سیاسی سفارتی اور اخلاقی بنیادوں پر ہر طرح کی حمایت کو اپنا بنیادی فریضہ سمجھتا ہے اور اسے یقینی طور پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حل کیا جانا چاہیے اور کوئی بھی شخص اس موقف کی مخالفت کرتے ہوئے تحریک آزادی کشمیر کےلئے کی جانے والی کوششوں کو غیر اسلامی قرار دیتا ہے وہ قابل مذمت ہے۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین علماءو مشائخ ونگ و سجادہ نشین دربار حضرت سلطان باہوؒ صاحبزادہ سلطان فیاض الحسن نے کہا ہے کہ ملک میں پرامن اور بروقت انتخابات کا انعقاد ملکی سلامتی اور بقاءکا ضامن ہے اور پرامن، بروقت انتخابات کو سبوتاژ کرنے کی ملک دشمن سازشوں کو ہر صورت ناکام بنا دیا جائے گا۔ انہوں نے حکومت، فوج اور عدلیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ غیر ملکی ایجنڈے کی تکمیل کے عزائم پر مبنی لانگ مارچ کو پوری قوت کے ساتھ روکیں، علامہ غلام محمد سیالوی نے کہا کہ طاہرالقادری کینیڈا سے ملک دشمن ایجنڈا لائے ہیں، جہاد کشمیر کو ناجائز سمجھنا، ناموس رسالت میں ترمیم کی تجویز دینے والے سیاسی و مذہبی تضادات کی حامل متنازعہ شخصیت طاہر القادری خود آئین کے آرٹیکل 62,63 پر پورا نہیں اترتے۔ لانگ مارچ دراصل سیاسی بساط لپیٹنے کی سازش ہے۔ چیئرمین سنی اتحاد کونسل پیر محفوظ شاہ نے طاہرالقادری کو ملکی سالمیت کیلئے وبائی مرض قرار دیا۔ عمر خان لغاری نے کہا کہ جب طاہرالقادری کی اپنی داڑھی بھی سنت کے مطابق نہیں ہے تو یہ پاکستان میں سنت کا نفاذ کیا کرے گا، محمد سلیم چشتی نے کہا کہ جہاد کشمیر میں اب تک تین لاکھ سے زائد شہادتیں ہو چکی ہیں، طاہرالقادری نے جہاد کشمیر کے خلاف بول کر ہندوستان کی ترجمانی کی ہے۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالمصطفی ہزاروی، راغب حسین نعیمی، پیرزادہ سید عمران ولی شاہ، پیر محمد امین الحسنات بھیرہ شریف، مفتی لیاقت علی رضوی، مولانا محمد حنیف قریشی نے کہا کہ طاہرالقادری کا ایجنڈا اہلسنت جماعت کو تقسیم کرکے اغیار کے عزائم پورے کرنا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ کسی بھی ایسی تحریک کی حمایت نہیں کی جائے گی جسکی وجہ سے ملکی انتخابات ملتوی ہو جائیں جو کہ ملکی سلامتی کو داﺅ پر لگانے کے مترادف ہوگا۔