نئی دہلی (بی بی سی) بھارت کے دو نمایاں اخباروں نے کہا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ کشمیر میں پاکستان کے ساتھ حالیہ جھڑپ بھارتی فوج نے شروع کی ہو۔ خبروں کے مطا بق گزشتہ سال ایک ستر سالہ عورت کی جانب سے سرحد پار کرنے کے بعد کمانڈروں نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول پر نئی نگراں چوکیاں قائم کر دی تھیں۔ بھارت کے مطابق منگل کو پاکستانی فوج کی کارروائی میں دو بھاتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے جبکہ پاکستان کا کہنا ہے کہ اس سے چند روز قبل بھارتی فوج کے حملے میں ایک پاکستانی فوجی ہلاک ہوگیا تھا۔ دونوں ملک اس بات سے انکار کرتے ہیں کہ شروعات ان کی جانب سے ہوئی تھی۔ تاہم بھارت کے دو اخبارات نے لکھا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ سرحد پر اچانک تشدد پھوٹنے کی وجہ بھارتی فوج کے نئے اقدامات ہوں۔ روزنامہ دی ہندو کے مطابق گزشتہ ستمبر میں ایک ستر سالہ خاتون نے بے روک ٹوک سرحد پار کر لی تھی جس کے بعد بھارتی فوجی کمانڈروں نے علاقے میں نئی نگراں چوکیاں قائم کرنے کا حکم دیدیا جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان دس سال پرانے جنگ بندی معاہدے کے تحت وہاں کسی طرح کی تعمیر کی اجازت نہیں ہے۔ پاکستان نے اس بات پر کئی طرح سے ناخوشی ظاہر کی۔ پہلے لاو¿ڈسپیکر کے ذریعے اور اس کے بعد فائرنگ کر کے احتجاج کیا۔ ’ڈیلی نیوز اینڈ اینالیسز‘ کے مطابق چھ جنوری کو ایک بھارتی کمانڈر نے جو اپنے ’ انتہائی غصیلے رویہ کے لیے جانے جاتے ہیں‘ جوابی فائرنگ کا فیصلہ کیا جس کے نتیجے میں ایک پاکستانی فوجی ہلاک ہوگیا۔ اسلام آباد کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج نے اس حملے میں لائن آف کنٹرول کو بھی پار کیا جس کی بھارت تردید کرتا ہے۔ اس کے بعد منگل کو پاکستانی فوج نے شمالی سرحد پر جوابی کاروائی کی۔