اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ اے این این) چیئرمین نادرا طارق ملک عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔ وزیراعظم نوازشریف نے استعفیٰ منظورکر تے ہوئے ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ امتیاز تاجور کوچیئرمین نادراکا اضافی چارج دے دیا۔ نئے چیئرمین نادرا کا تقرر اشتہارکے ذریعے میرٹ پر کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز چیئرمین نادرا طارق ملک نے اپنا استعفیٰ وزیراعظم کو بھجوایا جس میں انہوں نے موقف اختیارکیا کہ وہ ادارے کے وسیع تر مفاد میں مستعفی ہو رہے ہیں اور نادرا کو ایک منافع بخش ادارے کے طور پر چھوڑ کر جا رہے ہیں۔ ادھر وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے طارق ملک کا استعفیٰ منظور کرتے ہوئے ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ امتیاز تاجور کو اضافی چارج دے دیا جس کاباضابطہ نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا۔ ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ امتیاز تاجور کو چیئرمین نادرا کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے وہ نئے چیئرمین نادرا کے تقررتک ذمہ داریاں سرانجام دیتے رہیں گے جبکہ نئے چیئرمین کاتقرر اشتہارکے ذریعے میرٹ پر کیاجائے گا۔ یاد رہے حکومت نے چند روز قبل چیئرمین نادرا طارق ملک کو برطرف کردیا تھا جس کے خلاف انہوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین نادرا کو حکم امتناعی دے دیا تھا جس کے بعد یہ کیس سپریم کورٹ میں چلا گیا، ایف آئی اے نے بھی طارق ملک سے تحقیقات کی تھیں، ایف آئی اے نے کہا تھا کہ چیئرمین نادرا طارق ملک نے اپنی دوہری شہریت چھپائی اور انہوں نے اپنے پاسپورٹ میں اپنی ملازمت کا ذکر بھی نہیں کیا۔ چند روز قبل طارق ملک نے ایف آئی اے کو اس سلسلے میں ایک تفصیلی بیان بھی ریکارڈ کرایا تھا۔ یاد رہے کہ وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان اور چیئرمین نادرا طارق ملک کے درمیان عام انتخابات کے بعد انگوٹھوں کی تصدیق کے بعد تنازعہ پیدا ہو گیا تھا جس کے بعد وزیر داخلہ نے چیئرمین نادرا کو برطرف کر دیا تھا جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین نادرا کو بحال کر دیا تھا۔ آئی این پی کے مطابق مستعفی ہونے والے چیئرمین نادرا طارق ملک اپنے خلاف تحقیقات کے دوران مبینہ کرپشن‘ من پسند افراد کو ٹھیکے دینے اور دیگر بے ضابطگیوں کے تحریری جوابات کے ذریعے ایف آئی اے کو مطمئن نہ کر سکے۔ ایف آئی اے ذرائع کے مطابق طارق ملک کی طرف سے عہدے کا استعفیٰ دینے کے باوجود ایف آئی اے انکوائری کمیٹی انہیں دوبارہ طلب کرنے پر غور کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق آئندہ چند روز میں طارق ملک کو انکوائری کمیٹی طلبی کا خط جاری کرے گی اور ان کے دوبارہ بیانات لینے کے بعد مزید کارروائی کا فیصلہ کیا جائے گا۔