اسلام آباد (آئی این پی + نوائے وقت نیوز) پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے جاری شیڈول پر نظرثانی اور دیگر اہم فیصلوں کے لئے الیکشن کمشن کا اجلاس 15 جنوری کو طلب کر لیا گیا، قائم مقام چیف الیکشن کمشنر جسٹس ناصر الملک کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں پنجاب، سندھ اور خیبر پی کے کے چیف سیکرٹریز اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کو بھی بلا لیا گیا۔ سیکرٹری الیکشن کمشن اشتیاق احمد خان نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ قائم مقام چیف الیکشن کمشنر نے 15 جنوری کو کمیشن کا اہم اجلاس بلایا ہے جس میں ملک کے 3 صوبوں میں بلدیاتی انتخابات بارے غور و خوض اور اہم فیصلے کئے جائیں گے۔ دوسری جانب کمیشن کے ذرائع نے آئی این پی کو آگاہ کیا ہے کہ 13 جنوری کو سپریم کورٹ میں پنجاب اور سندھ میں نئی حلقہ بندیوں بارے صوبائی حکومتوں کی درخواستوں پر کیس کی سماعت ہو گی جس کے بعد عدالتی حکم کی روشنی میں فیصلہ کیا جائے گا کہ پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات 18 جنوری اور 30 جنوری کو کرائے جانے بارے جاری شیڈول منسوخ کر کے نئے سرے سے جاری کیا جائے گا یا صرف پولنگ ڈے آگے کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق اگر عدالت نے پرانی حلقہ بندیوں کو کالعدم قرار دینے کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے نئی حلقہ بندیوں کا حکم دیا تو پھر نیا شیڈول جاری ہو سکتا ہے لیکن اگر پرانی حلقہ بندیاں قائم رہنے کا فیصلہ آیا تو پھر شیڈول وہی رہے گا صرف پولنگ ڈے آگے کر دیا جائے گا۔ اجلاس میں صوبہ خیبر پی کے میں بلدیاتی انتخابات کے شیڈول بارے بھی غور ہو گا۔ صوبائی حکومت بلدیاتی قانون کا مسودہ اور نئی حلقہ بندیوں کی رپورٹ کمشن کو پیش کرے گی۔ نجی ٹی وی کے مطابق الیکشن کمشن نے خیبر پی کے میں بلدیاتی انتخابات سندھ اور پنجاب سے پہلے کرانے پر غور شروع کر دیا ہے۔ اشتیاق احمد خان نے کہا ہے کہ پنجاب اور سندھ کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دئیے جانے کے بعد دونوں صوبوں میں بلدیاتی انتخابات جنوری میں ممکن نہیں جبکہ خیبر پی کے کے انتخابات 28 فروری کو کرانے کے لئے سپریم کورٹ کو یقین دہانی کرائی جا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سندھ اور پنجاب کی حلقہ بندیاں کالعدم ہی رہیں تو دونوں صوبوں میں انتخابات مارچ سے بھی آگے جا سکتے ہیں۔ اجلاس میں خیبر پی کے میں بائیو میٹرکس سسٹم کے ذریعے انتخابات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔