چینی گروپ ٹیکسٹائل کے شعبہ میں 2 ارب ڈالر سرمایہ کاری کرے گا: معاہدے پر دستخط‘ روزگار میں اضافہ‘ برآمدات بڑھیں گی: شہباز شریف

Jan 11, 2014

لاہور (خصوصی رپورٹر) پنجاب حکومت اور چین کے معروف شینگ ڈونگ رویائی گروپ کے درمیان ٹیکسٹائل کے شعبہ میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اور گارمنٹس انڈسٹریل زون میں ٹیکسٹائل انڈسٹری لگانے کے حوالے سے گذشتہ روز مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے وائس چیئرمین پنجاب سرمایہ کاری بورڈ سید مراتب علی اور شین ڈونگ رویائی گروپ کے چیئرمین یافوکیوئی نے معاہدے پر دستخط کئے۔ معاہدے کے تحت چین کا گروپ پنجاب میں ٹیکسٹائل اور گارمنٹس انڈسٹری میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا جبکہ چینی گروپ موٹروے کے قریب بنائے جانے والے گارمنٹس انڈسٹریل زون میں سرمایہ لگائے گا۔ شہباز شریف نے مفاہمتی یادداشت پر دستخطوں کی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت اور چین کے رویائی گروپ کے مابین ٹیکسٹائل سیکٹر میں سرمایہ کاری کا معاہدہ خوش آئند ہے۔ جس سے نہ صرف ٹیکسٹائل کے شعبے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ پاکستان کی برآمدات میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔  چینی گروپ جائنٹ وینچرکے تحت مسعود ٹیکسٹائل کے ساتھ ملکر پنجاب میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے۔ پنجاب میں ٹیکسٹائل اور گارمنٹس انڈسٹری میں سرمایہ کار ی کے وسیع مواقع موجود ہیں اور دونوں شعبوں میں اربوں ڈالر کی تجارت ہو رہی ہے تاہم پاکستان کو ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کے شعبہ میں ابھی بہت کچھ کرنا ہے اسی لئے پنجاب حکومت نے مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے موٹروے کے نزدیک گارمنٹس انڈسٹریل زون بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لئے بورڈ تشکیل دے دیا گیا ہے بورڈ میں پرائیویٹ سیکٹر کے افراد کو رکھا گیا ہے۔ گارمنٹس انڈسٹریل زون کے لئے 1500 ایکڑ اراضی حاصل کی جائے گی اور منصوبے کو سوا سال کے اندر مکمل کیا جائے گا۔ گارمنٹس انڈسٹریل زون پر بہت جلد کام کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ گارمنٹس انڈسٹریل زون میں چینی کمپنیوں کے ساتھ یورپ، ترکی اور مشرق وسطیٰ کی کمپنیوں کو بھی سرمایہ کاری کی دعوت دیں گے۔ گارمنٹس انڈسٹریل زون میں صرف سنجیدہ سرمایہ کاروں کو صنعت لگانے کے لئے اراضی دی جائے گی کیونکہ جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے بعد پاکستان کے لئے یورپی منڈیوں تک ڈیوٹی فری رسائی حاصل ہو گئی ہے۔ جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے بعد پاکستان کو ٹیکسٹائل اور گارمنٹس انڈسٹری کو اپنا معیار بہتر بنانا ہو گا جس سے تجارت میں فائدہ ہو گا۔ گارمنٹس انڈسٹریل زون کے قیام سے ایک لاکھ سے زائد روزگار مواقع پیدا ہوں گے۔ صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گارمنٹس انڈسٹریل زون میں بلاتعطل بجلی کی فراہمی کے لئے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے اور ابتدائی طور پر 25 میگاواٹ کا پلانٹ لگایا جائے گا۔ گارمنٹس انڈسٹریل زون کا منصوبہ انتہائی تیز رفتاری اور شفاف طریقے سے مکمل کیا جائے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ بجلی کے اندھیرے ضرور دور ہوں گے اور چند ماہ میں کوئلے اور سولر سے چلنے والے پاور پلانٹس کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔ ہماری حکومت میں کچھ منصوبے دو سے اڑھائی برس اور کچھ چار سے پانچ برس میں مکمل ہوں گے جس سے لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے میںمدد ملے گی۔ گارمنٹس انڈسٹریل زون کے لئے مختص شدہ اراضی کے مقابلے میں 90 فیصد سے زائد درخواستیں آچکی ہے جس سے اس منصوبے کی کامیابی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ پاکستان اور چین کی دوستی آزمائش کی ہر گھڑی میں پورا اتری ہے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے پنجاب حکومت اور چین کے گروپ کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخطوں کی تقریب کے موقع پر میڈیا کے نمائندوںکے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایس پی چودھری محمد اسلم بہادر،نڈر اور ایک فرض شناس پولیس افسر تھے۔ جس پر پوری قوم کو فخر ہے۔ انہوں نے ملک و قوم کے لیے جان دے کر شہادت کا رتبہ پایا ہے۔ ایس پی چوہدری اسلم نے وطن پر اپنی جان قربان کر کے ملک و قوم کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔ اور ایسے بہادر پولیس افسروں پر پوری قوم ناز کر سکتی ہے۔ چیئرمین چینی گروپ رویائی یافو کیوئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف کے ساتھ جتنی بار بھی ملاقات ہوئی انہوں نے ہمیں قائل کیا یہی وجہ ہے کہ ہمارا گروپ پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف سے شین ڈونگ الیکٹرک پاور کنسٹرکشن کارپوریشن کے اعلیٰ سطح کے وفد نے گذشتہ روز ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران ساہیوال میں درآمدی کوئلے سے 660، 660 میگاواٹ کے 2 پلانٹس کے منصوبے پر بات چیت ہوئی۔ شہباز شریف نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ساہیوال میں کوئلے کے 660، 660 میگاواٹ کے 2 پاور پلانٹس لگانے کے منصوبے پر تیز رفتاری سے کام کیا جائے گا۔ منصوبے پر عملدرآمد کے لئے چار کابینہ کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ پاور پلانٹس لگانے کے لئے اراضی کی نشاندہی کر لی گئی ہے۔ درآمدی کوئلے کی کراچی سے ٹرانسپورٹیشن کے لئے ریلوے حکام سے بات چیت کی جا رہی ہے۔ دریں اثناء شہباز شریف سے گذشتہ روز مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے ملاقات کی اور انہیں اپنے علاقوں کے ترقیاتی مسائل اور فلاحی پروگراموں میں پیش رفت سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ نوجوان ہمارا قیمتی سرمایہ ہیں جنہیں زیور تعلیم سے آراستہ اور بااختیار بنا کر ملک کے مستقبل کو تابناک بنایا جا سکتا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں وفاقی حکومت نے نوجوانوں کی ترقی اور انہیں بااختیار بنانے اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لئے یوتھ لون سکیم کا آغاز کیا ہے اور اس سکیم کے دوررس اثرات مرتب ہونگے۔ پنجاب حکومت نے بھی نوجوانوں کی ترقی کے لئے متعدد پروگرام مرتب کئے ہیں۔ نوجوانوں کو اپنا کاروبار شروع کرنے میںمدد دینے کے لئے پنجاب روزگار بنک قائم کیا جا رہا ہے۔ نوجوانوں کے لئے انٹرن شپ پروگرام بھی شروع کیا گیا ہے جس کے تحت نوجوانوں کو نہ صرف پرائیویٹ اداروں میں خصوصی تربیت فراہم کی جا رہی ہے بلکہ انہیں ماہانہ 12000 روپے وظیفہ بھی دیا جا رہا ہے۔ ارکان اسمبلی حکومت کے فلاحی پروگراموں کو کامیابی سے آگے بڑھانے کے لئے اپنا فعال کردار ادا کریں۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے دیامیر میں دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں جاںبحق ہونے والے ایس ایس پی محمد ہلال کے ورثا کیلئے 20 لاکھ روپے مالی امداد کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے بیوہ کو تعلیمی قابلیت کے مطابق سرکاری ملازمت، ان کے بچوں کے تعلیمی اخراجات برداشت کرنے اور سرکاری رہائش گاہ کی فراہمی کی بھی منظوری دی ہے۔

مزیدخبریں