لاہور (نامہ نگار) سابق ڈی ایس پی کے بیٹے نے تاوان کیلئے دوست کو اغوا کر کے قتل کرنے کے بعد نعش گھر میں دفنا دی۔ سی آئی اے پولیس نے مقتول کے دوست اور ایک خاتون سمیت تین ملزمان کو گرفتار کرکے نعش برآمد کر لی۔ تفصیلات کے مطابق وحدت روڈ کے رہائشی ایک بیٹے کے باپ 35 سالہ قیصر عرفان چیمہ کو 2 جنوری کی رات نامعلوم افراد نے اغوا کر لیا اور ورثا سے تین کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا جس پر ڈی ایس پی سی آئی اے اقبال ٹاؤن ریاض شاہ کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے مغوی قیصر عرفان کے قریبی دوست خرم اقبال گورسی سے تفتیش کی تو اس نے یعقوب مسیح اور اس کی بیوی بشریٰ کے ساتھ مل کر اپنے دوست قیصر عرفان چیمہ کو اغوا کے بعد قتل کرنے کا اعتراف کر لیا اور بتایا کہ قیصر عرفان چیمہ کا ایک بھائی کویت اور دوسرا کینیڈا میں مقیم ہے جو اس کو ہر مہینے بھاری رقم بھجواتے تھے۔ رقم کے لا لچ میں میں نے اپنے دوست یعقوب مسیح اور اس کی بیوی سے مل کر قیصر عرفان کو اغوا کرنے کا منصوبہ بنایا۔ پکڑے جانے کے خوف سے ہم نے قیصر عرفان کو شراب پلا کر نیم بیہوش کر دیا اور پھر اسے ڈنڈوں سے وار کر کے قتل کر دیا اور نعش یعقوب مسیح کے شادمان میں واقع گھر میں ایک کمرہ میںگڑھا کھودکر دفن کر دی۔ پولیس نے ملزمان کی نشاندہی پر مقتول کی نعش بھی برآمد کر لی۔ پولیس حکام نے ڈی ایس پی سی ریاض شاہ اور ان کی ٹیم کے لئے نقد انعام اور تعریفی اسناد کا اعلان کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ مرکزی ملزم خرم گورسی پنجاب پولیس کے مرحوم ڈی ایس پی ظفر اقبال گورسی کا بیٹا ہے، قیصر چیمہ کے قتل کی اطلاع گھر پہنچتے ہی نہرام مچ گیا اور مرد و خواتین دھاڑیں مار مار کر روتے رہے۔