لاہور (خبر نگار) وزیر خوراک بلال یٰسین کے اتوار بازار نہ آنے سے حالات پھر پہلے سے خراب اور بدتر ہوگئے۔ اتوار بازار میں گذشتہ روز بھی ضلعی اور ٹائون انتظامیہ کے افسر غائب تھے۔ افسروں کا کہنا تھا کہ وہ آخر کب تک سال کے 365 دن کام کر سکتے ہیں۔ علی الصبح گھر سے نکلنے کے بعد رات 12 بجے تک بھی گھر جانا نصیب نہیں ہوتا۔ اتوار کو بھی آخر کب تک ڈیوٹیاں دیں گے۔ دریں اثنا سبزیوں کی قیمتیں ملی جلی رہیں جبکہ بیشتر پھلوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا۔ چیکو 100 روپے، ناشپاتی چائنہ 140، انار بدانہ 242 روپے کلو، کیلا 45 ، فروٹر 45، مسمی 100 روپے درجن، انگور ٹافی 150 روپے، پپیتا 120، امرود 52 روپے کلو، گریپ فروٹ 20 روپے فی عدد، کھجور ایرانی 130 روپے، کینو دوم 35، کینو اول 70 روپے کلو ، سیب کالا کولو 110، سیب میدانی 65، سیب گولڈن 50، سیب امری 60، سیب سفید 50، خربوزہ 50، مالٹا شکری 80 روپے درجن، شکر قندی 25، فروٹر اول 70، مالٹا درجن 50 انار قندہاری اول 160، انار قندھاری دوم 130 روپے کلو ہوگئے۔ پیاز 39، ٹماٹر 33، لہسن دیسی 222، چائنہ 212، ادرک تھائی لینڈ 75، چائنہ 130، بیگن 25، مونگرے 36، کریلے 55، پالک دیسی 17، لیموں 50، میتھی 8، ماڑو 38، بند گوبھی 10، پھول گوبھی 6، کھیرا 47، گھیا کدو 16، سبز مرچ 50، سبز مرچ باریک 40، شملہ مرچ 48، اروی 45، بھنڈی 70، مٹر 24، گاجر 14، شلجم 10 اور ساگ 20 روپے کلو ہوگیا۔
اتوار بازاروں کے حالات پھر بگڑ گئے، سبزیوں اور پھلوں کی قیمتیں بھی کنٹرول نہ ہو سکیں
Jan 11, 2016