اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے کچی آبادیوں کے مکینوں کو سستی ہائوسنگ سکیموں کے ذریعے چھت فراہم کرنے کے حوالے سے مقدمہ میں فنڈز مختص کرنے سے متعلق وفاق اور صوبوں سے جواب طلب کرلیا ہے، عدالت نے سی ڈی اے سے کچی آبادیوں سے متعلق عدالتی حکم کے بعد قائم ہونے والی نئی آبادیوں کی تفصیلات بھی آئندہ سماعت پر طلب کرلی ہیں، مزید سماعت چار ہفتوں تک ملتوی کردی ہے۔ عدالتی استفسار پر صوبائی لاء افسروں نے بتایاکہ صوبائی حکومتیں کچی آبادیوں کے مکینوں کو چھت فراہم کرنے کے علاوہ معاملے کے مستقل حل کیلئے اقدامات کررہی ہیں۔ جسٹس مشیرعالم نے سی ڈی اے کے وکیل سے کہاکہ وہ کچی آبادیوں کے حوالے ادارے کی جانب سے کئے گئے اقدامات کے بارے میں عدالت کوآگاہ کریں جس پر سی ڈی اے کے وکیل نے کہاکہ یہ معاملہ صرف دارالحکومت کا نہیں بلکہ پورے ملک کا ہے اورصوبوں کی جانب سے پالیسیاں بنانے کے بعد اس کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔ عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ اسلام آباد میں کچی آبادیوں کا معاملہ نہ صرف حل نہیں ہوسکا بلکہ مبینہ ملی بھگت سے بعض مقامات پر نئی آبادیاں بھی بن گئی ہیں۔ جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ عوام کو چھت کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے، یہ بنیادی حقوق کی فراہمی کا معاملہ ہے۔