اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ)+ ایجنسیاں) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ وفاقی کابینہ نے کوئٹہ میںدھماکے کی شدید مذمت اور شہداء کیلئے دعا کی۔ وفاقی کابینہ نے قصو رمیں معصوم بچی کے ساتھ زیادتی‘ قتل کا نوٹس لے لیا۔ وفاقی کابینہ نے معصوم بچی کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی سخت مذمت کی کابینہ نے واقعے کی سخت مذمت کی۔ کابینہ نے ملوث عناصر کی فوری گرفتاری اور ان کیخلاف فوری کارروائی کی ہدایت کی۔ وفاقی کابینہ نے بچوں کیخلاف پیش آنے والے واقعات پر اظہار تشویش کیا۔ وفاقی کابینہ نے بچوں کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کی روک تھام کے اقدامات کا حکام دیا۔ وفاقی کابینہ نے اے ڈی خواجہ کی جگہ پولیس گروپ کے گریڈ22کے افسر سردار عبدالمجید دستی کوآئی جی سندھ لگانے کی بھی منظوری دے دی، سندھ حکومت نے سردار عبدالمجید دستی، مہر خالق داد لک اور آئی جی پنجاب عارف نواز کے ناموں پر مشتمل سمری وفاقی حکومت کو ارسال کی تھی تاہم سمری میں سردار عبدالمجید کو آئی جی سندھ لگانے کی سفارش کی گئی تھی،ذرائع کے مطابق اے ڈی خواجہ نے سندھ سے نکلنے کیلئے وفاقی حکومت سے رابطہ کیا تھا اور درخواست کی تھی کہ وہ اب آئی جی سندھ کے طور پر مزید کام کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں چونکہ صوبائی حکومت ان کے ساتھ ناروا سلوک کر رہی ہے اور ان کے احکامات پرعملدرآمد کی بجائے کام سے روکا جاتا ہے، اے ڈی خواجہ کی درخواست پر وفاقی حکومت نے آئی جی سندھ کیلئے صوبائی حکومت کوسمری ارسال کرنے کی ہدایت کی تھی جس پر پہلی سمری میں سردار عبدالمجید دستی، آئی جی موٹرویز سید کلیم امام اور ایڈیشنل آئی جی سندھ عبدالقادر تھیبو کے نام پر مشتمل تھی جسے وفاقی کابینہ نے مسترد کر دیا تھا اور صوبائی حکومت کو نئی سمری ارسال کرنے کی ہدایت کی تھی۔ سردار عبدالمجید دستی کی بطور آئی جی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جلد جاری کر دیا جائے گا اور اللہ دینو خواجہ کی خدمات سندھ سے واپس لے لی جائیں گی۔