قصور+لاہور (نمائندہ نوائے وقت+نامہ نگار) زیادتی کے بعد قتل ہونیوالی 7 سالہ زینب کے والدین گزشتہ روز عمرہ کی ادائیگی کے بعد وطن واپس پہنچ گئے۔ اسلام آباد ائر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے غمزدہ باپ اور والدہ نے آرمی چیف اور چیف جسٹس سے انصاف دلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ نوائے وقت کے رپورٹر سے گفتگو کرتے ہوئے بچی کے والدین کا کہنا تھا کہ زینب تو اس دنیا میں نہیںرہی لیکن ہمیں اسکا انصاف چاہئے ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔ خانہ کعبہ میں موجودگی کے دوران زینب کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کی خبر سن کر ہماری نیندیں اُڑ گئیں۔ ہم نے اس روز سے کچھ کھایانہیں ، انصاف نہ ملا تو وزیراعلیٰ ہائوس کے سامنے خودکشی کر لیں گے۔ دریں اثناء نامہ نگار کے مطابق قصو رمیں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی بچی زینب کا والد امین احمد انصاری ٹیکنیکل ٹریننگ سنٹر رائے ونڈ روڈ میں سٹور کیپر ہے وہ اپنی بیوی کے ہمراہ 21 دسمبر 2017کو عمرے کے لئے سعودی عرب گیا تھا۔ اس کا بڑا بیٹا 18 سالہ ابوذر امین ایف ایس سی کا طالب علم ہے جبکہ اس کی دو بیٹیاں تھیں۔ جن میں سات سالہ زینب‘ الفاروق سکول‘ منیر شہید کالونی کوٹ شیر باز خان میں زیر تعلیم تھی۔ واقعہ کے روز وہ گھر سے ساتھ والی گلی میں رہائش پذیر اپنی خالہ کے گھر سپارہ پڑھنے جارہی تھی کہ اسے اغوا کرلیا گیا اور 4 روز بعد اس کی خالی پلاٹ پر کوڑے کے ڈھیر سے لاش ملی۔