امریکی جج نے ٹرمپ انتظامیہ کو نوجوان تارکین کے تحفظ کا پروگرام ختم کرنے سے روکدیا

سان فرانسسکو (اے ایف پی+ آئی این پی) غیر قانونی طور پر امریکہ آنیوالے نوجوانوں کو قانونی تحفظ دینے کا اوباما دور کا پروگرام ختم کرنے کی ٹرمپ انتظامیہ کی کوشش بیکار، عدالت آڑے آ گئی۔ یاد رہے یہ نوجوان غیر قانونی طورپر اس وقت امریکہ آئے جب یہ بچے تھے۔ جج نے 49 صفحاتی فیصلے میں (ڈاکا) ڈیفرڈ ایکشن فار چائلڈ ہولڈ پروگرام کے ازسرنو جائزے کا حکم دیدیا ہے۔ کیلی فورنیا کی ایک عدالت نے نوجوان تارکین وطن کے تحفظ سے متعلق ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے کو معطل کر دیا ہے۔ ڈسٹرکٹ جج نے ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے کو عارضی طور پر روکا ہے۔ جج کا کہنا ہے کہ فیصلے سے نوجوان تارکین وطن متاثر ہوں گے۔ امریکی پروگرام daca ملک میں غیرقانونی طور پر آنے والے 8 لاکھ تارکین وطن کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔ اب ایسے تارکین کو بیدخل نہیں کیا جا سکے گا۔ ادھر ٹرمپ برس پڑے اور انہوں نے امریکی عدالتی سسٹم کو غیر منصفانہ اور ٹوٹا پھوٹا قرار دیدیا ہے۔ ٹرمپ نے امیگریشن پالیسی ریپلکن اور ڈیمو کریٹس سنیٹرز سے ملاقات میں کہا تارکین وطن کے بچوں کی بیدخلی روکنے کیلئے بل لانا ہو گا لیکن ارکان کانگریس کو میکسیکو کے ساتھ سرحد پر طویل دیوار بنانے کیلئے فنڈز کی منظوری دینا ہو گی۔ رکاوٹ نہ ہونے سے امریکہ غیر محفوظ ہے، دہشتگرد اور جرائم پیشہ افراد کسی بھی وقت ملک میں داخل ہو سکتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...