لاہور(خصوصی رپورٹر) قائداعظمؒ کے قریبی ساتھی نواب صدیق علی خان نے قیام پاکستان کی تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔آپ نے ہندوؤں کی بعض مذہبی تحریکوں کے مقابلے میں اسلام کی تبلیغ و ترویج میںنمایاں کردار ادا کیا۔ان خیالات کااظہار پروفیسر ڈاکٹر پروین خان نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان میں ممتاز رہنماومسلم نیشنل گارڈز کے سالار اعلیٰ نواب صدیق علی خان کے یوم وفات کے موقع پران کی حیات وخدمات سے آگہی دینے کیلئے منعقدہ خصوصی لیکچر کے دوران کیا۔ پروفیسر ڈاکٹر پروین خان نے کہا کہ نواب صدیق علی خان1900ء میں ناگپور میں پیدا ہوئے اورتعلیم بھی وہیں سے حاصل کی ۔ 1929ء میں انجمن ہائی سکول ناگپور کی مجلسِ انتظامیہ کے معتمدِ عمومی منتخب ہوئے‘ اسی دور میں ناگپور میونسپل کمیٹی کے رکن اور بعد میں ضلع کونسل اور لوکل بورڈ کے ممبر بھی منتخب ہوئے۔ 1935ء میں مرکزی قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ قائداعظم پر قاتلانہ حملے کے بعد مسلم لیگ کی اعلیٰ کمان کی حفاظت اور مسلم لیگ کے انتظامی امور کی نگرانی کی خاطر رضاکار تنظیم مسلم نیشنل گارڈ بنائی گئی تو اس تنظیم کی سربراہی نواب صدیق علی خان کو سونپی گئی۔ نواب صدیق علی خان نے 1936ء میں آسٹریلوی پارلیمنٹ کے ایک تاریخی اجلاس میں ہندوستان کی نمائندگی کی۔