اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی جانب سے العزیزیہ سٹیل ملز کیس میں احتساب عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزا کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کے لیے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی بینچ تشکیل دے دیا۔ بینچ 21 جنوری کو نواز شریف کی سزا معطلی اور ضمانت پر رہائی کے حوالہ سے دائر دو الگ، الگ درخواستوں پر سماعت کرے گا۔ واضح رہے کہ نواز شریف نے احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک کی جانب سے العزیزیہ سٹیل ملز کیس میں سنائی گئی سات سال قید کی سزا اور ڈیڑھ ارب روپے اور 25 ملین ڈالرز جرمانے کی سزاﺅں کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ نواز شریف کے وکیل خواجہ محمد حارث کی جانب سے دو درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔ ایک درخواست سزاﺅں کے خلاف دائر کی گئی ہے جبکہ دوسری درخواست سزاﺅں کو معطل کر کے ضمانت پر رہائی کے لیے دائر کی گئی ہے۔دریں اثنا نیب حکام نے احتساب عدالت کی طرف سے العزیزیہ ریفرنس میں سنائی گئی سزا اور فلیگ شپ انوسٹمنٹس ریفرنس میں بریت کے خلاف اپیلیں اعتراضات دور کر کے دوبارہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کر دی ہیں۔ قبل ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے اپیلوں کے ساتھ نامکمل دستاویزات کا اعتراض لگا دیا تھا۔
نواز شریف/ اسلام آباد ہائی کورٹ