گوری رنگت کا بھو ت

Jan 11, 2019

بچپن سے لے کرآج تک کتابوں میں یہی پڑھتے آئے ہیں کہ انسان کی اعلی شخصیت کا معیا ر اسکی سیرت و کردارپر مبنی ہوتا ہے لیکن جب ہم کتابی دنیا سے نکل کر اپنے اردگرد دیکھتے ہیں تو یہ احساس ہوتا ہے کہ شخصیت کو دولت اور گورے رنگ کے ترازو میں تولا جاتا ہے ، خصوصا خواتین کے لئے گوری رنگت زندگی کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ رنگ گورا کرنے کی نت نئی کریمیں مارکیٹ میں آتی رہتی ہیں اور بیچاری خواتین اپنے پیسے برباد کرتی ہیں۔ متعدد اشتہارات میں ہم یہ دیکھتے ہیں کہ لڑکی کی شادی نہیں ہوتی رنگ گورا کرنے کی کریم لگائی تو رشتہ پکا، کسی تعلیمی مقابلے یا کسی تہوا ر میں ایک رنگ گورا کرکے بس واہ واہ اور کہ صرف گورا رنگ اور لڑکی کی اہمیت بڑھ جاتی ہے۔ یہی نہیں مختلف میڈیا چینلز پر نشر ہونے والے مارننگ شوز مہینے میں تقریبا 10 اقساط گوری رنگت کے ٹوٹکوں پر کرتے ہیں لیکن انکے مضر اثرات نہیں بتاتے۔ اسکے علاوہ آج کل رنگ گورا کرنے کے مختلف ٹیکے اور وٹامن کیپسول آئے ہوئے ہیں جو رنگت کو نکھار دیتے ہیں لیکن ان کے خطرناک اثرات بعد میں پتہ چلتے ہیں۔ اسکن کے ماہر ڈاکٹرز جو اپنے مریضوں کی پرواہ کرتے ہیں وہ اس طرح کے انجکشن کے استعمال سے منع کرتے ہیں کہ انکی وجہ سے ہارمونز متاثر ہوتے ہیں اور کچھ پیچیدہ مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ گوری رنگت کا بھو ت اب مردوں پر بھی منتقل ہوتا جارہا ہے اور لڑکیوں کو بھی گوری رنگت کے لڑکوں سے شادی کرنی ہے لیکن اسکا تناسب ابھی کم ہے۔اس گوری رنگت کے جھمیلے کی وجہ سے سانولی یہاں تک کہ اب تو گندمی رنگت کی لڑکیوں کو نوکری بھی مشکل سے ہی ملتی ہے کیونکہ قابلیت کا معیا ر گوری رنگت تک محدود ہو کر رہ گیا ہے۔ قابلیت اور شخصیت کا معیا ر صلاحیتوں کے علاوہ کسی اور شے پر ہو تو معاشرے تباہ ہوجاتے ہیں اور اگر ہم عقل کے نا خن لیں تو یہ بات ہماری سمجھ میں آجائے گی گوری رنگت کے پیش نظر بھی ہمارے معاشی مسائل میں اضافہ ہوا ہے۔ (ایمن محمود۔ کراچی)

مزیدخبریں