شعبۂ تعلیم میں ایکسچینج پروگرام دنیا بھر میں چلتا ہے۔ جرمن ٹیکنیکل یونیورسٹی کا طالب علم جیکب اسی پروگرام کے تحت مدراس کی انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں آیا ہوا تھا کہ مقامی طلباء نے شہریت کے ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ جیکب بھی ایک پلے کارڈ اٹھائے جلوس میں شامل ہو گیا جس پر لکھا ہوا تھا:
1933-45 We have been there during یعنی نازی عہد میں جرمنی میں بھی یہی کچھ ہوتا تھا۔ تفتیش کاروں کے سامنے طلبی ہوئی اور فوری طور پر بھارت چھوڑنے کے علاوہ ویزہ منسوخی کی سزا ملی۔ مدراس میں موجود جرمن قونصلیٹ نے جیکب کی قانونی مدد کرنا چاہی۔ مگر پھر یہ سوچ کر واپس بھجوا دیا کہ انڈیا میں وہ محفوظ نہیں ہو گا۔