اسلام آباد/ وقائع نگار خصوصی/ سینیٹ کی مجلس قائمہ برائے داخلہ، مسلم لیگ کے سینیٹر چوہدری تنویر خان کے گھر کی دیواریں گرائے جانے کا معاملہ چودہ جنوری کو اپنے اجلاس میں زیر غور لائے گی۔مجلس قائمہ کے چیئرمین نے اس سلسلہ میں تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے اور ہدائت کی ہے کہ اس رپورٹ میں بتایا جائے کہ کیا دیواریں گرانے کے اقدام سے، اہل خانہ کو پیشگی آگاہ کیا گیا تھا؟اس اتھارٹی کا نام بتایا جائے جس کے احکامات پر سینیٹر چوہدری تنویر خان کے گھر کی دیواریں مسمار کی گئیں؟ سرکاری اراضی کی بازیابی کیلئے قانونی طریقہ کار کیا ہے اور اس معاملہ میں کیا قانونی تقاضے پورے کئے گئے تھے؟کیا متعلقہ حکام کے پاس محکمہ مال کا ریکارڈ موجود تھا، خصوصًا اس وقت کا ریکارڈ جب یہ اراضی سینیٹر چوہدری تنویر خان یا دیگر مالکان کے نام منتقل کی گئی؟ کیا اس مووقع پر محکمہ مال کی طرف سے اس انتقال اراضی پر کوئی اعتراض کیا گیا تھا؟ کیا اس مقام پر ، اپنی اراضی کی بازیابی کیلئے پاکستان ریلوے نے کوئی درخواست دی؟ یہ مقام راولپنڈی یا اسلام آباد، کس کی حدود میں واقع ہے؟ متعلقہ حکام کو ہادائت کی گئی ہے کہ وہ اس اراضی کے مکمل نقشہ اور جس تھانہ کی حدود میں اراضی واقع ہے اس کی تفصیلات، فراہم کی جائیں ناور یہ بھی بتایا جائے کہ اگر یہ اراضی سرکاری ہے تو یہاں کتنی عمارتیں پہلے مسمار کی جا چکی ہیں۔ واجح رہے کہ مسلم لیگ کے سینیٹر جاوید عباسی نے یہ معاملہ ایوان میںاٹھایا تھا جسے مجلس قائمہ برائے داخلہ کے سپرد کیا گیا ہے۔