سپیکر قومی اسمبلی کو اجلاس کی کارروائی مؤخر کر کے سانحہ مری پر بحث کا کہا گیا جسے سپیکرکی جانب سے مان لیا گیا۔ سانحہ مری پر قومی اسمبلی میں گفتگو کیلئے سب سے پہلے قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کو مائیک دیا گیا۔ میاں شہبا شریف نے سانحہ مری پر حکومت پر شدید تنقید کی اور تحقیقات کیلئے جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد حسین چودھری کو مائیک دیا گیا جس پر انہوں نے اپوزیشن پر لفظی جوابی وار کئے۔ وزیر اطلاعات کی تقریر کے دوران اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف اپنی سیٹ سے اٹھ کر بلاول بھٹوکے پاس گئے۔ بعدازاں سید خورشید شاہ کے پاس آکر بیٹھے کچھ گفتگو کی۔ ایوان سے نکل کر اپنے چیمبر میں گئے اور پھر پارلیمنٹ سے روانہ ہو گئے۔ گذشتہ رات مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی شیخ روحیل اصغر کے گھر میاں شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات کے حوالے سے رکن قومی اسمبلی شیخ روحیل اصغر ایوان کے اندر اپوزیشن رہنماؤں کیساتھ پیغام رسانی کرتے رہے۔ دوسری جانب مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر ظہیرالدین بابر اعوان ترمیمی فنانس بل کی ایوان سے منظور ی اور بعد ازاں سٹیٹ بنک بل اسمبلی میں پیش کئے جانے کیلئے پر امید ہیں۔