پشاور(بیورورپورٹ)خیبرپختونخوا کے سرکاری محکموں میں افسران کی ڈیپوٹیشن پرتعیناتی کامعاملہ سٹینڈنگ کمیٹی بھجوادیاگیاہے جہاں پر معاملے کاجائزہ لینے کی ہدایت کردی گئی ہے پاکستان مسلم لیگ کی خاتون رکن اسمبلی ثوبیہ شاہد نے ایوان میں صوبائی محکموں کی خالی آسامیوں پر ڈیپوٹیشن پرآفیسرز کی تعیناتی سے متعلق سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ وفاقی اداروںسے بھی افسران کوڈیپوٹیشن پر صوبے کے سرکاری محکموں میں تعینات کیاجارہاہے حالانکہ اس حوالے سے سپریم کورٹ نے ڈیپوٹیشن پالیسی ختم کرنے سے متعلق فیصلہ دیاہے لیکن اس کے باوجودبھی صوبے میں ڈیپوٹیشن پر تعیناتیوں کاسلسلہ جاری ہے اورمختلف سرکاری محکموں میں افسران موجود ہیں جس پر صوبائی وزیر محنت وپارلیمانی امور شوکت یوسفزئی نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ صوبہ بھرمیں ڈیپوٹیشن پر انتہائی کم افسران سرکاری محکموں میں تعینات ہیں اس سے قبل بہت زیادہ لوگ تعینات تھے صوبہ بھرمیں چھ سے آٹھ افراد تعینات ہوںگے ایسی تعیناتیاں ضرورت کے تحت کی جاتی ہیں انہوں نے کہاکہ سابقہ ادوار میں ڈیپوٹیشن پر تعیناتیاں ہوتی رہی ہیں حالانکہ رولز میں نہیں ہے لیکن اس کے باوجودبھی ڈیپوٹیشن پرتعیناتیاں کی گئیں لیکن اب ایسانہیں ہورہاہے ہماری کوشش ہے کہ متعلقہ اداروں میں اپنے ہی افسران اور ملازمین کی تعیناتیاں کی جائیں جس پر خاتون رکن اسمبلی نے اصرار کیاکہ ان کاسوال سٹینڈنگ کمیٹی کوبھجوایاجائے جس پر صوبائی وزیر نے کہاکہ میں اپنی معزز رکن کو ناراض نہیں دیکھناچاہتا اگر اس پر خوش ہوتی ہیں تو مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے جس پر سپیکر اسمبلی نے سوال سٹینڈنگ کمیٹی کے سپرد کردیا۔