مری (امتیاز الحق نامہ نگار خصوصی) ملکہ کوہسار مری میں معمول سے زیادہ برفباری کے نتیجے میں رونماء ہونے والے خوفناک خونی واقعہ کے بعد پیر کے روز سیاحوں کی بڑی تعداد کے یہاں سے کوچ کر جانے کے بعد مری کے مال روڈ سمیت شہر اور مضافات کے تمام ہی علاقے ویرانیوں کا منظر پیش کر رہے ہیں ۔ اس طرح ایسی ویرانی مری میں کبھی بھی موسم سرماء کے ان ایام میں دیکھنے کو نہیں ملی ۔ تمام دن خصوصاً مال روڈ سمیت دیگر علاقوں میں ہو کا سا عالم رہا ۔ اہم ترین سڑک ا کلڈنہ باڑیاں روڈ کو کھول دیا گیا ہے جبکہ وہاں موجود اکثر گاڑیوں کو نکال کر مالکان کی نگرانی میں دے دیا گیا ہے ۔ایسے میں معمولات زندگی انتہائی سستی سے معمول کی جانب تو آ رہے مگر مری کے قریباً تمام ہی مضافاتی علاقے بجلی جیسی نعمت سے مسلسل محرم جا رہے ہیں۔ان علاقوں میں بجلی کی بندش سے موبائل سروس بری طرح متاثر ہوی جبکہ شہری علاقوں میں بھی بجلی کی فراہمی میں ابھی تک باقاعدگی پیدا نہیں ہو سکی ۔ ایسے میں مری کی اکثر یونین کونسلوں میں بجلی کی بندش کے نتیجے میں بہت بڑی آبادی اموصلاتی طور پر مری سے کٹی ہوی ہے ۔خونی سانحہ کے بعد مری کے تمام مقامی ادارے انتہائی متحرک نظر آتے ہیں مگر واضع اور مثبت پیش رفت کم ہی دیکھنے کو مل رہی ہے ۔
سانحہ مری کے بعد ملکہ کوہسار کے سیاحتی مقامات پر ویرانی
Jan 11, 2022