تہران(شِنہوا)ایران نے ویانا میں جاری مذاکرات میں ایران اور 2015 کے جوہری معاہدے(جے سی پی اواے)کے دیگر فریقین کے درمیان عارضی معاہدے کے امکان کو مسترد کر دیا ہے،وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ کا کہنا ہے کہ ایسا کوئی معاہدہ ایرانی مطالبات کو پورا نہیں کرتا۔خطیب زادہ نے کہا کہ ہم سب کو یہ بات یقینی بنانا ہوگی کہ جے سی پی او اے میں امریکہ کی واپسی ضروری ضمانتوں اورتصدیق کے ساتھ ہو اور یہ کہ جے سی پی او اے کے تحت لازمی طور پر ختم کی جانے والی پابندیاں موثر طریقے سے ہٹائی جائیں اور یہ کہ ان میں سے کوئی بھی عمل "عبوری" معاہدے کے ذریعے حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ پیر کو اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں خطیب زادہ نے کہا کہ ہم ایک مستحکم اور قابل اعتماد معاہدے کے خواہاں ہیں اور کوئی بھی ایسا معاہدہ جس میں یہ دونوں چیزیں شامل نہ ہوں، ہمارے ایجنڈے میں شامل نہیں۔ایرانی ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ ویانا مذاکرات صرف جے سی پی او اے میں امریکہ کی مکمل، ذمہ دارانہ اور قابل تصدیق واپسی کو یقینی بنانے کے بارے میں ہیں اور ہم 2015 کے معاہدے کے فریم ورک سے باہر ویانا مذاکرات میں کسی بھی مسئلے کو اٹھائے جانے کو قبول نہیں کریں گے۔