گوادر (بیورو رپورٹ) بلوچستان عوامی پارٹی گوادر کے سابق ضلعی ترجمان و سینئر رہنماہ ثناء اللہ ہوت نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ثناء بلوچ کا گوادر عوام کی دھرنے کو سازش اور ڈرامہ قرار دینا نہ صرف افسوس ناک ہے بلکہ محروم اور مظلوم عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ثناء جان کو معلوم ہونا چاہئیان کی جماعت اور جے یو آئی(ف) کے علاوہ جو اس وقت بزنجو حکومت کے اندرون خانہ اتحادی ہیں بیشتر جماعتوں نے شرکت کی آپ کی جماعت البتہ حکومت کی جانب سے دھرنے والوں سے ابتدائی مذاکرات میں شامل رہی‘ابتداء میں جس کمیٹی نے مذاکرات کئے اس میں بی این پی کا ضلعی آرگنائزر امان جمعہ‘ ضلعی آرگنائزنگ کمیٹی کے رکن شئے مختیار اور میر انور بلوچ شامل تھیگوادر میں حالیہ بارشوں سے جو تبائی ہوئی اس کی زمہ دار جی ڈی اے ہے جس جی ڈی اے کی ناقصمنصوبہ بندی‘ ناتجربہ کار و نااہل انجینئرز کی وجہ سے غریب عوام کے گھر گرے مکانات دکانوں اور چار دیواروں کو نقصان پہنچا انھوں نے کہا کہ ان کی جماعت کا ایم پی اے 2008 سے اس جی ڈی اے گورننگ باڈی کا ممبر ہے, اپنی ناکامیوں کو چھپانیکیلئیجھوٹ کا سہارا لینا بی این پی کا وطیرہ رہا ہے عوام آپ سے خوب واقف ہیں۔آپ لوگ خد اتو عوام کے مفادات کے دفا کرنے سے قاصر ہیں جب عوام خود اپنے حق کیلئے متحد ہوئی تو ان کے جدوجہد کو ڈرامہ قرار دینا قابل مذمت ہے انھوں نے کہا کہ اب وہ دور گزر چکا جب لوگ آپ کے جزباتی ناروں سے متاثر ہوکر آپ کے گرویدہ ہوتے تھے آج ٹیکنالوجی کا دور ہے عوام باشعور ہیں اپنے مسیحا اور منافقوں کو خوب پہچانتے ہیں اب منافقوں کا قوم پرستی کے نام پر جزباتی ناروں کیلئے پیچھے چھپنا تقریب ناممکن ہوچکا ‘ جس کی حقیقت کا اندازہ نام نہاد قوم پرستوں کو آنیوالے الیکشن میں ہوگا۔