مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے‘ بانڈی پورہ کے علاقہ شاہگنڈ میں سرچ اپریشن کے دوران ایک کشمیری نوجوان شہید کردیا گیا۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے اور معصوم کشمیریوں کو شہید کرنا بھارتی فوج کا معمول بن چکا ہے۔ کئی علاقوں میں داخلی اور خارجی راستے بند کرکے سرچ اپریشن کے نام پر علاقے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جاتی۔رواں ماہ قابض بھارتی فوج کی جارحیت میں شہید ہونیوالے کشمیری نوجوانوں کی تعداد 10 سے تجاوز کرگئی ہے۔ سڑکوں کی بندش‘ راشن کی قلت اور عوام کو درپیش دیگر مشکلات کا سامنا ہے۔ گزشتہ روز بھارت میں ایک نفسیاتی مریض مسلم نوجوان پر وحشیانہ تشدد بھی کیا گیا ‘ 32 سالہ ذیشان سے اٹھک بیٹھک کروائی‘ ناک سے لکیریں نکلوائیںجس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے۔ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کے ساتھ ساتھ مودی سرکار نے بھارت میں بھی مسلمانوں کی زندگی اجیرن کی ہوئی ہے۔ وہاں آر ایس ایس کے غنڈے اعلی الاعلان ہندوئوں کو مسلمانوں کی نسل کشی کیلئے اکسا رہے ہیں۔ گزشتہ دنوں اسی تناظر میں بھارت کی سرکردہ 200 شخصیات نے ایک کھلے خط کے ذریعے مسلمانوں پر تشدد کیخلاف آواز اٹھائی ہے‘ اسکے باوجود مودی سرکار کی جانب سے نہ وادی میں مسلمانوں کی نسل کشی روکی جا سکی ہے نہ بھارت میں مسلمانوں کو آزادی سے جینے دیا جا رہا ہے۔ بھارت کی کھلی دہشت گردانہ کارروائیوں پر عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کی خاموشی معنی خیز ہے۔ بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم اور کشمیر میں اسکی دہشت گردانہ کارروائیاں خطہ کی سلامتی کیلئے مسلسل خطرہ بنی ہوئی ہیں جو کسی بڑے انسانی المیے کو جنم دے سکتی ہیں۔ بھارت کو راہ راست پر لانے کیلئے اب ضروری ہو گیا ہے کہ عالمی سطح پر مؤثر اقدامات سے مودی سرکار کی جنونیت کو روکا جائے۔ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی منظور شدہ قراردادوں کی روشنی میں کشمیریوں کو استصواب کا حق دیا جائے تاکہ خطہ میں پائیدار امن کی ضمانت مل سکے ۔