ٹینس اسٹار جو کو وچ کو رہائی کے کچھ دیر بعد آسٹر یلوہ حکومت نے دبارہ دھریا

کراچی (اسپورٹس ڈیسک) آسٹریلیا کی پولیس نے ٹینس اسٹار نواک جوکووچ کو  عدالت سے ملک بدری کا مقدمہ جیتنے کے کچھ ہی دیر بعد دوبارہ حراست میں لے لیا۔نواک جوکووچ کو آسٹریلین حکومت کی جانب سے ملک بدری کے حکم سے متعلق کیس میں آج ہی عدالت سے کامیابی ملی تھی اور انہیں عدالتی حکم پر رہا کر دیا گیا تھا۔ آسٹریلوی عدالت نے جوکووچ کا ویزا منسوخ کرنے کا آسٹریلین بارڈر فورس کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ٹینس اسٹار کو قانونی فیس بھی بطور ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔دوسری جانب حکومتی وکیل کا کہنا تھا کہ وزیر برائے ویزہ امور نوواک جوکووچ کا ویزہ منسوخ کرنے کے بارے میں دوبارہ سوچ سکتے ہیں۔تاہم  اطلاعات ہیں کہ ٹینس اسٹار کو عدالتی حکم پر رہائی ملنے کے کچھ ہی دیر بعد پولیس نے دوبارہ حراست میں لے لیا ہے۔یاد رہے کہ نواک جوکووچ آسٹریلین اوپن میں شرکت کے لیے آسٹریلیا پہنچے تھے لیکن بارڈر سکیورٹی فورس نے انہیں حراست میں لیکر ان کا ویزہ منسوخ کر دیا تھا۔آسٹریلین اوپن کا آغاز 17 جنوری سے ہو رہا ہے اور جوکووچ 9 بار آسٹریلین اوپن جیت چکے ہیں۔عالمی نمبر ایک نوواک جوکووچ نے کووڈ 19 کی بنیاد پر اپنے ویزا کی منسوخی اور حراستی مرکز میں رکھنے کے  آسٹریلوی حکومت کے فیصلے کے خلاف حیران کن عدالتی فتح حاصل کرلی۔یہ آسٹریلوی حکومت کے لیے غیر معمولی دھچکا ہے جس نے کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے گزشتہ دو سالوں کے دوران اپنی سرحدوں پر سخت پابندیاں عائد کیے رکھیں۔ایک ہنگامی آن لائن سماعت کے دوران جج نے حکم دیا کہ جوکووچ کا ویزا کینسل کرنے کا فیصلہ منسوخ کیا جائے۔جج نے حکم دیا کہ غیر ویکسین شدہ عالمی سپر اسٹار کو فوری امیگریشن حراست سے رہا کیا جائے۔میلبورن وفاقی عدالت کے باہر آسٹریلین اوپن کے 9 بار کے چیمپئن کے درجنوں پرستاروں نے فیصلے کی خوشی میں ریلی نکالی، ڈھول بجائے اور ’نوواک، نوواک‘ کے نعرے لگائے۔حکومتی وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کھلاڑی کی قانونی فتح کے باوجود وزیر امیگریشن الیکس ہاک ویزا منسوخ کرنے کے اپنے خصوصی اختیارات کو استعمال کر سکتے ہیں۔آسٹریلوی سرزمین پر قدم رکھتے ہی جوکووچ کو فوری طور پر ایک بارڈر ایجنٹ کے سامنے پیش کیا گیا جس نے فیصلہ کیا کہ کھلاڑی ویکسین نہ لگوانے کی کوئی ٹھوس میڈیکل وجہ بتانے میں ناکام رہے ہیں۔نوواک جوکووچ کا ویزا منسوخ کردیا گیا تھا اور ان کو ملک بدری کے بدنام امیگریشن حراستی مرکز منتقل کردیا گیا تھا۔انہوں نے 4 راتیں سابقہ پارک ہوٹل کی پانچ منزلہ عمارت میں گزاریں جہاں 32 افراد آسٹریلیا کے سخت امیگریشن سسٹم میں پھنسے ہوئے تھے جن میں سے کچھ سالوں سے موجود ہیں۔ان کے وکیل نے کہا کہ جوکووچ کی پہلی اپیل کو سنا نہیں گیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ان کو ایسی جگہ منتقل کیا جائے جہاں وہ آسٹریلین اوپن کے لیے پریکٹس کر سکیں۔

ای پیپر دی نیشن