رواں برس پی کے ایل آئی میں بون میرو ٹرانسپلانٹ شروع کر رہے ہیں، یاسمین راشد

Jan 11, 2022 | 13:36

ویب ڈیسک

 پی کے ایل آئی میں 58 ہزار ڈائیلائسز ہوئے، کوشش ہے جولائی تک پی کے ایل آئی مکمل فعال ہو جائے، پی کے ایل آئی کی سروسز میں اضافہ کریں گے، پہلی بار کسی ماں باپ نے اپنے بچے کے اعضا ڈونیٹ کیے، انسانی اعضا کے عطیے کی اس سے پہلے کوئی مثال نہیں، پی کے ایل آئی میں اب تک 140 لیورٹر انسپلانٹ ہوچکے ہیں، وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کی پریس کانفرنس

وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ رواں برس پی کے ایل آئی میں بون میرو ٹرانسپلانٹ شروع کر رہے ہیں ، پی کے ایل آئی میں 58 ہزار ڈائیلائسز ہوئے، کوشش ہے جولائی تک پی کے ایل آئی مکمل فعال ہو جائے، پی کے ایل آئی کی سروسز میں اضافہ کریں گے، پہلی بار کسی ماں باپ نے اپنے بچے کے اعضا ڈونیٹ کیے، انسانی اعضا کے عطیے کی اس سے پہلے کوئی مثال نہیں، پی کے ایل آئی میں اب تک 140 لیورٹر انسپلانٹ ہوچکے ہیں۔ منگل کے لاہور میں پی کے ایل آئی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ پی کے ایل آئی ہسپتال میں پہلی دفعہ ایسا ہوا کہ ماں باپ نے وینٹی لیٹر پر بچے کے اعضاءعطیہ کئے بچے کے والدین نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ اس کی جگر اور گردے کی ڈونیشن پاکستان جائے پہلی بار ایسی ڈونیشن ماں باپ نے کی ہے گردے کی اور جگر کی ٹرانسپلانٹ کی ڈونیشن اس سے قبل کبھی نہ ہوئی میرے خیال میں اس سے بڑی قربانی کی مثال نہیں ملتی بچے کی جگر اور گردے عطیہ کرنے والے والدین کے شکر گزار ہے ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ پی کے ایل آئی ہسپتال میں کامیاب آپریشن کئے جارہے ہیں پی کے ایل آئی ہسپتال کو وزیر اعلیٰ کی زیر پرستی حاصل ہے اب تک پی کے ایل آئی ہسپتال میں 140لیور ٹرانسپلانٹ اور 58ہزار ڈائیلاسز ہوئے ، پی کے ایل آئی میں 467بستروں کی گنجائش ہے ۔ 2022میں پی کے ایل آئی ہسپتال میں بون میرو ٹرانسپلانٹ سروس شروع کررہے ہیں ڈیزاسٹر مینجمنٹ کیلئے ایک الگ ادارہ موجودہ ہے ہماری کوشش ہے کہ جولائی تک ہسپتال مکمل فعال ہوجائے اس سال کے اختتام تک ہسپتال میں نرسنگ اور ٹیکنیکل تعلیم بھی دی جائیگی ہسپتال میں 70فیصد ٹرانسپلانٹ مفت کئے جائینگے بڑے آپریشن اور ایکسیڈنٹ صحت کارڈ میں شامل ہے ہماری حکومت نے کرونا وباءمیں دل کھول کر پیسے خرچ کئے ہیں۔ پی کے ایل آئی کو ٹیچنگ انسٹی ٹیوشن بنائینگے دنیا کی کسی انشورنس میں وباءکا علاج شامل نہیں ہوتا ہے ۔ 

مزیدخبریں