ملتان (سپیشل رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کے جج جسٹس شاہد جمیل نے قرار دیا کہ کسی بھی ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے گرانٹس مختص کرنا، بلدیاتی حلقوں میں ایم این اے اور ایم پی اے کی سفارش پرترقیاتی کاموں کے لیے فنڈز مختص کرنا خلاف قانون ہے۔ان منصوبوں کی ادائیگی بھی نہیں کی جا سکتی تاہم منظور شدہ منصوبے جن کی بلدیاتی اداروں نے منظوری دی ہواور وہ توثیق اور منظور شدہ ہیں تو لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت قانونی ہیں ۔ملک مظہر حسین گورایا کی رٹ درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے فاضل جج نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے پنجاب کابینہ کی منظوری کے بغیر بلدیاتی ادارے تحلیل کرنا اور ایڈمنسٹریٹرز مقرر کرنا بھی خلاف قانون ہے۔فاضل عدالت نے الیکشن کمشن کوبلدیاتی انتخابات کے انعقاد کی ہدایت کی اور اس کے لئے حلقہ بندیاں کرنے اور الیکشن شیڈول کا اعلان کرنے کی بھی ہدایت کی۔پیٹیشنر کی جانب سے عبدالصمد علی اور محمد الیاس جمیل ایڈووکیٹ نے پیروی کی جبکہ حکومت پنجاب کی جانب سے رانا محمد عارف کمال نون ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب ،عطا محمد خان ایڈووکیٹ لاء آفیسر، ایل جی اینڈ سی ڈی، جنوبی پنجاب، بہاولپور محمد امین اویسی، سیکریٹری،مقامی حکومت اور کمیونٹی ،محکمہ ترقیات جنوبی پنجاب محمد ارشد، ایڈیشنل سیکرٹری لوکل گورنمنٹ اور کمیونٹی ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ جنوبی پنجاب پیش ہوئے۔