پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کااجلاس،ریلوے اراضی اوردیگرمعاملات کا جائزہ


اسلام آباد(نا مہ نگار)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کااجلاس پی اے سی کے چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا ۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان سمیت متعلقہ سرکاری اداروں کے افسران نے شرکت کی ۔پاکستان ریلویز کی آڈٹ رپورٹ 2019-20 کا جائزہ لیتے ہوئے پی اے سی نے ریلوے افسران کی جانب سے کاروباری طبقے کو ہراساں کرنے پر تشویش کا اظہار کیا ۔ چیئرمین پی اے سی نور عالم خاننے کہا کہ پشاور سرکل میں بزنس مینوں سے حصہ مانگنے کی شکایات ملی ہیں۔پی اے سی نے متعلقہ افسر کے خلاف انکوائری کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ قصور ثابت ہونے پر انضباطی کارروائی یا نوکری سے ہٹایا جائے ۔ریلوے اراضی پر قبضہ کے معاملے کا جائزہ لیتے ہوئے رمیش کمار نے کہا کہ ریلوے اپنی اراضی واگزار کرانے کیلئے کیا کر رہی ہے۔ شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ ریلوے میں سب مادر پدر آزاد ہیں،جی ایم ریلوے ایسا شخص ہے جو فون تک نہیں اٹھاتا،ریلوے انتظامیہ کا ادارے پر کوئی کنٹرول نہیں۔چیئرمین پی اے سی نے ریلوے حکام کو ہدایت کی کہ ارکان پارلیمنٹ کے تحفظات سنے جائیں ۔پی اے سی کا کوئی رکن فون کرے تو اس کی بات خاص طور پر سنی جائے۔ آڈٹ حکام نے کہا کہ ایف بی آر نے ٹیکس وصول نہ کرنے پر ریلوے کا اکائونٹ منجمد کر کے ایک ارب 39 کروڑ روپے خود ہی لے لئے ہیں ۔  آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر خان پی اے سی کے طلب کرنے پر پیش ہوئے ۔۔ پی اے سی  نے آئی جی اسلام آباد کو شہر میں گداگروں کے خلاف بھی آپریشن کی ہدایت کی اور کہا کہ دہشت گرد گداگروں کے روپ میں بھی کارروائیاں کر سکتے ہیں۔ آڈٹ حکام نے پی اے سی کو بتایا کہ عقیل کریم ڈھیڈی سکیورٹیز پرائیوٹ لمیٹڈ کمپنی پاکستان ریلوے کی نادہندہ ہے ۔اے کے ڈی سکیورٹیز نے 2004 میں کراچی میں ریلوے کی ملکیت 10ہزار 207مربع گز زمین 99سالہ لیز پر لی۔زمین کی مالیت 61کروڑ 24لاکھ روپے سے زیادہ ہے۔زمین کی سالانہ لیز 5لاکھ 60ہزار روپے مقرر کی گئی تھی ۔ صرف پہلے سال ادائیگی کی گئی، 18 سال سے کوئی رقم ادا نہیں کی، لیز کے تحت ریلوے اراضی تاحال اے کے ڈی کے زیر قبضہ ہے ۔پی اے سی نے لیز فوری طور پر منسوخ کرنے، قبضہ واگزار کرانے کی ہدایت کر تے ہوئے  کہا کہ بے شک فورس استعمال کریں، زمین واپس لی جائے۔صدر یا وزیراعظم سے تعلق کا یہ مطلب نہیں کہ آپ مزے کرتے رہیں۔ پی اے سی نے اے کے ڈی سکیورٹیز کو بلیک لسٹ کرنے کی بھی سفارش کر دی ۔

ای پیپر دی نیشن