اسلام آباد(وقائع نگار)سپیشل جج سینٹرل محمد اعظم خان کی عدالت نے پولی کلینک ہسپتال میں ڈینگی ٹسٹ ڈیوائس خرد بردکیس میں ملزمان ڈاکٹر امان اللہ اور سٹور کیپر عابد حسین کی عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے درخواستگزار وکیل کی جانب سے دلائل کیلئے مہلت کی استدعا پر سماعت ملتوی کردی۔گذشتہ روز سماعت کے دوران ملزم عابد حسین اپنے وکیل سہیل چوہدری کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے جبکہ ملزم ڈاکٹر امان اللہ عدالت پیش نہ ہوا، سہیل چوہدری ایڈووکیٹ نے ایف آئی آر کا متن پڑھا اور کہاکہ یہ بتایا جائے کہ اس کیس میں میرا کردار کیا تھا،میں نے ایف آئی اے کو اپنا پورا بیان لکھ کر دیا ہے،3 اپریل 2021 کو میں نے سٹور کا چارج سنبھالا تھا،چارج لینے کے کچھ دن بعد ڈینگی ڈیوائس کا مسلہ بنا،5 اپریل کو میں نے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا ایکسپائر ڈیوائس کا خط لکھا،28 مئی 2021 تک کروائی نہ ہونے پر دوبارہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر کو خط لکھا،خط میں یہ بھی کہا کہ اس معاملے کو انرجنٹ بنیادوں پر حل کیا جائے،3 جون 2021 کو ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے متعلقہ کمپنی کو یادہانی خط لکھا،ڈاریکٹر نے مجھیذمہ دار ٹھرایا اور انکوائری ڈاکٹر افتخار نانو نے کی جوخود اس عدالت کا ملزم ہے،افسران کی لڑائی میں پھس رہا ہوں،ڈاکٹر امان اللہ اور ڈاکٹر آمنہ کی لڑائی میں مجھے پیسا جارہا یے،کسی فراڈ ، دھوکہ دہی اور جال سازی میں ملوث نہیں ہوں،وکیل درخواست گزار نے مختلف عدالتی فیصلوں کا حوالہ دیااور کہاکہ تمام انکوائریوں اور طلبیوں پر پیش ہوتا رہا،استدعا ہے کہ ٹرائل مکمل ہونے تک ضمانت دی جائے، عدالت نے کہاکہ آفیشل خط لکھنے کی ضرورت کیا تھی، تفتیشی افسر سدرہ نے کہاکہ انہوں نے ایکسپائر کٹس واپس کی جو نہیں کرنی چاہیں تھی،قانون کے مطابق ان کو ایکسپائر کٹس تلف کر دینی چاہئیے تھی،انکوائری کمیٹی میں ریکارڈ ٹمپرنگ پائی گئی ۔عدالت نے مہلت کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 12 جنوری تک کیلئے کردی۔