لاہور(کامرس ڈیسک) پاکستان ٹیکس ایڈوائزرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ایف بی آر کے ٹیکس اہداف پر نظر ثانی سے واضح ہے کہ ملک میں کاروباری سر گرمیاں سکڑ رہی ہیں، خام مال کی درآمدات میں رکاوٹوں کے باعث صنعتی سر گرمیاں بری طرح متاثر ہوئی ہیں جبکہ مایوسی او ر تذبذب کی صورتحال کی وجہ سے مقامی سطح کے کاروبار میں بھی شدید مندی کا رجحان ہے ۔ان خیالات کا اظہار ایسوسی ایشن کے صدر میاں عبد الغفار اور جنرل سیکرٹری خواجہ ریاض حسین نے آل پاکستان انجمن تاجران کے نمائندہ وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں منفی بیان بازی کی وجہ سے بے چینی اور افرا تفری کی کیفیت ہے ، ان حالات میں غیر ملکی سرمایہ کار کو دور کی بات مقامی سرمایہ کار بھی اپنا ہاتھ کھینچ لیتے ہیں جس سے سرمائے کی قلت پیدا ہونے سے کاروبار سکڑنا شروع ہو جاتے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ سیاستدانوں اور اسٹیک ہولڈرز کو مل بیٹھنا چاہیے اور ملک کو آگے لے جانے کیلئے عام انتخابات کے انعقاد سمیت جو بھی اقدامات بھی نا گزیر ہیں اس کا فریم ورک طے کرنا چاہیے ۔انہوںنے کہا کہ ملک کی معیشت کی ڈوبتی نبض بحال کرنے کیلئے سیاسی استحکام ضروری ہے اس لئے مذاکرات کی میز سجانے میں جتنی تاخیر ہو گی ملک کو معاشی طور پر اتنا ہی نقصان ہوگا۔