معروف قانون دان بیرسٹراعتزاز احسن نے کہا ہے کہ حکومت ثابت کرے کہ 186 ممبرز انکے پاس ہیں۔
بیرسٹر اعتزاز احسن نےنجی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ صاف ہے کہ کس کے پاس اکثریت ہے۔اکثریت کے معاملے پر آئین واضح ہے۔انہوں نے کہا کہ ممبران کی اکثریت دکھانے کے دو رخ ہیں۔ پہلا پرویز الہٰی ثابت کریں کہ انکے پاس اکثریت ہے۔دوسرا حزب اختلاف 186 ووٹ کی اکثریت ظاہر کریں اگر انکے پاس ہے۔اعتزاز احسن نے کہا کہ اس میں پہلی صورت یہ ہوتی ہے گورنر وزیراعلیٰ سے پوچھے کہ آپکے پاس ووٹ کی اکثریت ہیں یا نہیں۔ دوسری صورت جب کوئی عدم اعتماد پیش کرے۔معروف قانون دان کا کہنا ہے کہ گورنر ہر دوسرے دن اکثریت دکھانے کا نہیں کہہ سکتا۔ گورنر کے پاس اکثریت کے مطالبے کے ٹھوس حقائق ہونے چاہئیں۔بیرسٹر اعتزاز احسن نے مزید کہا کہ ایسا تب ہوتا ہے جب بل آئے اور اکثریت مسترد کردے۔گورنر کو خواب نہیں آسکتا کہ وزیراعلیٰ اسمبلی نہیں چلاسکتا۔
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فیاض الحسن چوہان نے بھی نجی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پنجاب میں مسلم لیگ ن کا ٹکٹ سیاسی موت ہے۔ ہمارے ایم پی ایز کو دھمکیاں مل رہی ہیں، رانا ثناء اللہ ریٹ لگانے کے لیے پنجاب میں بیٹھے ہیں۔فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ عدالت جو فیصلہ کریگی قبول ہوگا۔ ہمارے نمبرز پورے ہیں۔پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ ہائیکورٹ نے گورنر کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دیا تھا، عدالت نے کہا تھا دونوں فریقین تیاری کیساتھ آئیں۔