اب تک ہے رواں گرچہ لہو تیری رگوں میں
نے گرمیِ افکار‘ نہ اندیشۂ بے باک
روشن تو وہ ہوتی ہے‘ جہاں بیں نہیں ہوتی
جس آنکھ کے پردوں میں نہیں ہے نگہِ پاک
(ارمغانِ حجاز)
ارمغانِ حجاز
Jan 11, 2024
Jan 11, 2024
اب تک ہے رواں گرچہ لہو تیری رگوں میں
نے گرمیِ افکار‘ نہ اندیشۂ بے باک
روشن تو وہ ہوتی ہے‘ جہاں بیں نہیں ہوتی
جس آنکھ کے پردوں میں نہیں ہے نگہِ پاک
(ارمغانِ حجاز)