کونسل آف نیوز پیپرز ایڈیٹرز کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے نوائے وقت کے چیف ایڈیٹر مجید نظامی نے کہا کہ میڈیا کے خلاف پنجاب اسمبلی سے منظور ہونے والی قرارداد نامناسب ہے، حکومت نے میڈیا سے ٹکراؤ کی پالیسی اختیار کی ہے، وزیراعلی کی ایوان میں موجودگی میں ایسی قرارداد کا منظور ہونا تکلیف دہ بات ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ قاف کی قیادت یہ کہتی ہے کہ وہ قراردار سے متفق نہیں، مگر انکے ارکان نے قرارداد کے لیے رائے شماری میں حصہ لیا۔ حکومتی سرگرمیوں کے بائیکاٹ کے حوالے سے ایک تجویز پر مجید نظامی نے کہا کہ ایسا کرنا مناسب نہ ہوگا، ہمیں دونوں فریقین کے موقف کو پیش کرنا چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسلم لیگ نون کے قائد میاں نواز شریف اور وزیراعلی محمد شہباز شریف اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ میڈیا پر کوئی قدغن عائد نہیں ہونی چاہئیے تو وہ اس قرارداد کو غیر مشروط طور پر واپس لے لیں۔
اجلاس میں سی۔پی۔این۔ای کے صدر خوشنود علی خان نے کہا کہ اگر مسلم لیگ نون کے قائد اس قرارداد کو اپنی جماعت کے ارکان کی زاتی رائے قرار دیتے ہیں تو انہیں متعلقہ ارکان سے باز پرس کرنی چاہئیے۔ اجلاس میں آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائیٹی کے صدر مجیب الرحمن شامی، جمیل اطہر، سجاد بخاری، عباس اطہر سمیت صحافتی تنظمیوں بشمول ایپنک، پی۔ایف۔یو۔جے۔، پی۔یو۔جے اور لاہور پریس کلب کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اجلاس میں سی۔پی۔این۔ای کے صدر خوشنود علی خان نے کہا کہ اگر مسلم لیگ نون کے قائد اس قرارداد کو اپنی جماعت کے ارکان کی زاتی رائے قرار دیتے ہیں تو انہیں متعلقہ ارکان سے باز پرس کرنی چاہئیے۔ اجلاس میں آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائیٹی کے صدر مجیب الرحمن شامی، جمیل اطہر، سجاد بخاری، عباس اطہر سمیت صحافتی تنظمیوں بشمول ایپنک، پی۔ایف۔یو۔جے۔، پی۔یو۔جے اور لاہور پریس کلب کے نمائندوں نے شرکت کی۔