سید یوسف رضا گیلانی نے یہ بات عالمی یوم بہبود آبادی کے سلسلے میں اسلام آباد میں منعقد ہونیوالے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لئے جہاں دہشت گردی بڑا چیلنج ہے وہاں بڑھتی ہوئی آبادی اس سے بھی بڑا مسئلہ ہے کیونکہ بڑھتی ہوئی آبادی غربت میں اضافہ کا باعث بن رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آبادی پرقابو پانے کے لئے چین،بنگلہ دیش ،ملائشیا، انڈونیشیا کے تجربات سے پاکستان کو فائدہ اٹھانا چاہیئے۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ اٹھارویں ترمیم میں محکمہ بہبود آبادی کو صوبوں کو منتقل کیا جا چکا ہے مگر پھر بھی وفاق اور صوبوں کو مل کر آبادی کو کنٹرول کرنے کے لئے منصوبہ بندی کی ضرورت ہے،انہوں نے کہا کہ حکومت سال دو ہزار گیارہ کوبہبود آباد ی کے سال کے طور پر منائے گی۔ وفاقی وزیربہبود آباد ی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ صوبے آبادی کو کنٹرول کرنےکے سلسلے میں بہتر تعاون نہیں کررہے ۔وزیراعظم کی مشیر برائے سماجی بہبود شہناز وزیرعلی نے کہا کہ پاکستان میں ہرایک منٹ میں سات بچے پیدا ہوتے ہیں جن میں سے تین مر جاتے ہیں،یہ لمحہ فکریہ ہے۔ پیپلز پارٹی کے کارکنوںنے کنوینشن سنٹرمیں داخل ہونے کی اجازت نہ ملنے اورمحکمہ بہبود آبادی کے گریجویٹ سوشل موبیلائزرنے تنخواہوں میں اضافہ اورکنٹریکٹ ملازمین کو مستقل نہ کرنے کے خلاف مظاہرہ کیا ۔