فون لائنیں رات گئے بحال....”ذوالفقار مرزا نے آفاق سے ملکر نائن زیرو پر قبضے کا منصوبہ بنایا“ متحدہ‘ الزام بے بنیاد ہے : قائم علیشاہ

کراچی / اسلام آباد (ریڈیو مانیٹرنگ + ایجنسیاں + ریڈیو نیوز) متحدہ قومی موومنٹ نے الزام لگایا ہے کہ پیپلز پارٹی مہاجر قومی موومنٹ سے مل کر نائن زیرو پر قبضے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، نائن زیرو کی تمام ٹیلی فون لائنیں کاٹ دی گئی ہےں۔ آج رابطہ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس بلا لیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے نائن زیرو کے ٹیلی فون کاٹے نہ نائن زیرو پر چڑھائی کا منصوبہ ہے۔ ایسی باتیں افسوسناک ہےں، آفاق احمد کا سندھ حکومت سے کوئی رابطہ نہیں۔رحمن ملک کی ہدایت پر پی ٹی سی ایل حکام نے رات گئے نائن زیرو کی کاٹی گئی ٹیلی فون لائنیں بحال کر دیں۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کی شب ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے رکن محمد انور نے میڈیا کو بتایا کہ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو کی ٹیلی فون لائنیں منقطع کر دی گئی ہےں۔ حکومت کی طرف سے تخریب کاری کا خدشہ ہے، لائنیں منقطع کرتے وقت عزیز آباد کی ٹیلی فون ایکسچینج مےں تکنیکی خرابی کا بہانہ بنایا گیا ہے۔ انیس ایڈووکیٹ نے الزام عائد کیا کہ گذشتہ روز مہاجر قومی موومنٹ کے آفاق احمد اور ذوالفقار مرزا کے مابین ملاقات ہوئی ہے جس مےں نائن زیرو پر حملے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ نائن زیرو کی ٹیلی فون لائنیں منقطع کرنا کسی سازش کی کڑی ہے۔ انیس ایڈووکیٹ نے یہ بھی الزام لگایا کہ سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے ذوالفقار مرزا نے خفیہ ملاقات کی ہے جبکہ اس ملاقات مےں 90 پر حملہ کر کے قبضہ کرانے کی سازش تیار کی گئی ہے۔ یہ 1992ءنہیں ہے۔ میڈیا سے گفتگو مےں قائم علی شاہ نے کہا کہ ایم کیو ایم کے لئے ہمارے دروازے آج بھی کھلے ہےں، نائن زیرو پر حملے کی منصوبہ بندی کی باتیں افسوس ناک ہےں، ایم کیو ایم کو کمشنری نظام سے اختلاف ہے تو اسمبلی مےں بات کرے۔ سندھ کو تقسیم کرنے کی سازشیں نہیں ہو رہیں، کمشنری نظام پنجاب، بلوچستان خیبر پی کے مےں پہلے سے بحال ہے۔ اگر کوئی ایسی بات ہوتی تو ہم اسمبلی مےں ان کے استعفے منظور نہ کر لیتے۔ ادھر رحمن ملک نے نائن زیرو کے ٹیلی فون کاٹے جانے کا نوٹس لے لیا۔ انہوں نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دےدی۔ انہوں نے ٹیلی فون درست کرنے کی ہدایت کر دی۔ جی این آئی کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینئر صوبائی وزیر پیر مظہرالحق نے کہا ہے کہ کمشنری نظام پر سندھ کی تین جماعتیں پہلے بھی متفق تھیں تاہم داغ مفارقت دینے والی پارٹی کے رضامند نہ ہونے کی وجہ سے پرانا کمشنری نظام بحال کرنا پڑا۔ کوئی مخالفت کرتا ہے تو کر لے۔ ایم کیو ایم کو 3سال مناتے رہے ہےں مگر اب نہیں منائیں گے جھکنے کی بھی ایک حد ہوتی ہے، 3سال بہت ہوتے ہےں، ہم نے 3سال صبر کیا۔ انہوں نے کہا کہ محمد حسین محنتی نے کہا تو نعمت اللہ خان کو گورنر سندھ بنا سکتے ہےں۔ وزیر داخلہ سندھ منظور وسان نے کہا ہے کہ کراچی کے حالات خراب کرنے والوں کو کٹہرے میں لائیں گے، میرے پاس پیار کی چھڑی ہے۔ دریں اثناءرات گئے ہنگامی پریس کانفرنس مےں ایم کیو ایم کے رہنما انیس قائم خانی نے کہا کہ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری ذوالفقار مرزا اور چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کی خفیہ ملاقات کا ازخود نوٹس لیں، ہم پر جناح پور بنانے کے الزامات لگائے گئے ہمیں دیوار سے نہ لگایا جائے۔
متحدہ / وزیراعلیٰ سندھ

ای پیپر دی نیشن