چین کے قیا م سے لیکر اب تک چین اور پاکستان کی دوستی ہمالیہ سے بلند اور سمندر سے گہری ہے تاہم بعض اوقات پاکستان کے بعض حکمرانوں کی جانب سے امریکا کی طرف زیادہ جھکاﺅ نے چین کو تھوڑا بہت ناراض بھی کیا ہے لیکن چونکہ پاکستان او ر چین کی دوستی حکمرانوں کے بجائے عوام کے درمیان ہے اس لئے مضبوط سے مضبوط ہوتی جا رہی ہے ۔میاں محمد نواز شریف اقتدار سنبھالنے کے بعد سب سے پہلے چین کی طرف سفر کیا۔پاکستان کے اندر بہت سے لوگوں کا یہ خیال تھا کہ یہ بھی ماضی کی طرح ایک دورہ ہو گا لیکن پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار محمدنواز شریف نے چین کا انتہائی کامیاب دورہ کر کے اپنے مخالفین سمیت چین کے رہنماﺅں کو بھی حیران کر دیا ہے اس امر کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان کیساتھ توانائی،انفراسٹرکچر اور سرمایہ کاری کے جو آٹھ معاہدے ہوئے ان میں لاہور سے کراچی تک موٹروے جو محمدنواز شریف کا دیرینہ خواب ہے صرف ایم او یو تھا لیکن محمدنواز شریف کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے چینی قیادت نے اسے بھی معاہدے میں تبدیل کر دیا اور یہ محمدنواز شریف کی سب سے بڑی کامیابی ہے اسی طرح گوادر سے کاشغر تک ریلوے ٹریک بچھانے اور پھر خیبرپختونخوا کے علاقوں میں سرنگوں کے ذریعے برف باری اور موسمیات سے محفوظ بنا کر چینی سرحد تک لے جانا دنیا کا ایک عجوبہ منصوبہ ہو گا اور نواز شریف اگر اس پر کام شروع کرنے میں کامیاب ہو گئے تو محمدنواز شریف ایشیاءمیں مہاترمحمد اور سنگا پور کے وزیراعظم کے بعد عظیم لیڈر بن جائینگے۔
نوازشریف کے دورے کا سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ پاکستانی حکمرانوں نے جب بھی چین جیسے طاقت ور اور اہم ملک کا دورہ کیا ہے ہمیشہ اپنے رشتہ داروں اپنے دوستوں اور کاروباری فائدہ مندوں کو چین کا دورہ کرایا ہے لیکن محمدنواز شریف نے بلوچستان سے ایک قوم پرست وزیراعلیٰ کو اپنے ساتھ دورے پر لے جا کر بلوچ عوام کو پیغام دیا ہے کہ وہ بھی ملک کے دیگر حصوں کی طرح انتہائی اہم اور فیصلوں میں شامل ہونیوالے لوگ ہیں اور اسکے نہایت اچھے اثرات مرتب ہونگے کیونکہ بلوچستان کے حوالے سے چین کے سرمایہ کاروں کا جو بھی فیصلہ ہو اس میں بلوچستان کے قوم پرست اگر شامل ہوں تو اس سے اچھی بات کیا ہو سکتی ہے تمام معاہدوں کو ایک طرف رکھ کر بھی عبد المالک بلوچ کو اپنے ساتھ لے جانے کا فیصلہ اچھا فیصلہ ہے ۔پاکستان اور چین نے 8اقتصادی معاہدوں پر دستخط کئے ہیں جن میں پنجاب حکومت اور چین کے درمیان شمسی توانائی کے منصوبے ،دونوں ملک کے درمیان تعمیرات اور دو ہزار میگا واٹ کے کول پلانٹ کے منصوبے ،پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی راہداری کے منصوبے شامل ہیں ۔پاکستان میں پولیو کے خاتمے،ایکس چینج اور کارپوریشن ،اقتصادی اور تکنیکی تعاون کے منصوبے کی مفاہمتی یاداشتوں پر بھی دستخط کئے گئے ۔اسلام آباد سے خنجراب تک فائبر آپٹک بچھانے کے منصوبے پر دستخط ،منصوبہ تین سال میں مکمل ہو گا جس پر 440ملین ڈالر ز لاگت آئے گی ۔چینی کمپنی نے نندی پور پاور پراجیکٹ دوبارہ شروع کرنے پر رضا مندی ظاہر کی ہے ۔بلا شبہ محمد نواز شریف کے گزشتہ دو ادوار پاکستان کے دیگر جمہوری ادوار سے نواز شریف کا موجودہ دورہ کامیاب ترین دورہ رہا اور انشاءاللہ اس کے اثرات بہت جلد پاکستانی قوم پر ظاہر ہو جائینگے اور پاکستان اور چین کی دوستی مزید مضبوط ہو گی اور پاکستان پر امریکی دباﺅ میں بھی کمی آئے گی ۔محمدنواز شریف نے جس طرح کا انتخاب کیا اس پر انہیں داد دینی چاہیے ۔