توقیر صادق کے قبضے سے سفارتی پاسپورٹ برآمد‘ قواعد کے برخلاف5 سال کے لئے جاری کیا گیا

Jul 11, 2013

ابو ظہبی/ اسلام آباد (آن لائن) چھ ماہ تک متحدہ عرب امارات کے عدالتی نظام سے کھیلا ہوں اب پاکستان کے عدالتی نظام سے کھیلوں گا ، یہ وہ الفاظ تھے جو آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے سابق چیئرمین توقیر صادق نے ابو ظہبی کے ہوائی اڈے پر انٹرپول کے حکام کی طرف سے نیب کے افسر کے حوالے کئے جانے کے موقع پر کہے اور اپنے خلاف الزامات کو سیاسی پروپیگنڈہ قرار دیا ۔ میڈیا اطلاعات کے مطابق توقیر صادق کو نیب کے تفتیشی افسر وقاص احمد خان کے حوالے کیا گیا انہیں انٹرپول کے یو اے ای میں افسر کیپٹن عبداللہ نے حوالے کیا اس موقع پر نیب کے اہلکار نے جب توقیر صادق کی تلاشی لی تو اس کے قبضے سے 1410درہم ، انگریزی اور اردو میں لکھے گئے 50 صفحات، العین جیل میں بھارت، بنگلہ دیش، فلپائن، افغانستان اور دیگر ملکوں کے قیدیوں کے ٹیلی فون نمبروں کی فہرست شامل تھی ۔ ان دستاویزات میں توقیر صادق نے اپنے خلاف کارروائی کو سیاسی قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ وہ پاکستان کی فاضل عدالت کے اپنے خلاف فیصلے کو عالمی عدالت انصاف میں چیلنج کرینگے ۔ اس موقع پر جب ان سے بعض کاغذات پر دستخط کیلئے کہاگیا تو انہوں نے انکار کردیا اور دعویٰ کیا کہ نیب حکام ان کا جسمانی ریمانڈ نہیں لے سکیں گے ۔ رپورٹس کے مطابق توقیر صادق کے قبضے سے ایک بلیک بیری موبائل، پرس، ایک چشمہ اور نیلے رنگ کا پاسپورٹ بھی برآمد ہوا جو سفارتی عملے کو تین سال کیلئے جاری ہوتا ہے لیکن حیرت انگیز بات یہ ہے کہ یہ پاسپورٹ قواعد کے برخلاف توقیر صادق کو پانچ سال کیلئے جاری کیا گیا تھا۔ نیب ذرائع کے حوالے سے کہا گیا کہ ابتدائی تفتیش کے دوران توقیر صادق بالکل لاتعلق رہے اور انہوں نے نیب اہلکاروں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔

مزیدخبریں