بے نظیر کے چیف سیکورٹی گارڈ منور سہروردی اور بلال شیخ کے قتل میں مماثلت

کراچی (رپورٹ شہزاد چغتائی) شہید بے نظیر بھٹو کے چیف سیکورٹی گارڈ منور سہروردی کے بعد صدر آصف علی زرداری کے چیف سیکورٹی آفیسر کو بھی کراچی میں قتل کیا گیا۔ منور سہروردی کی گزشتہ دنوں نویں برسی منائی گئی تھی منور سہروردی اور بلال شیخ کے قتل میں یہ مماثلت پائی جاتی ہے کہ دونوں کو گرومندر کے نزدیک قتل کیا گیا۔ بلال شیخ بم دھماکے میں نشانہ بنے‘ منور سہروردی کو گرومندر کے نزدیک گولیاں ماری گئی تھیں وہ خود رکشہ میں بیٹھ کر آغا خان ہسپتال جارہے تھے کہ زیادہ خون بہہ جانے کے باعث جاںبحق ہوگئے۔ دم توڑنے سے قبل انہوں نے رکشہ ڈرائیور سے کہا تھا کہ تیز چلاﺅ میرے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں۔ منور سہروردی کے ایک بھائی کو قتل کردیا گیا تھا اور کئی سال کومہ میں رہے تھے۔ منور سہروردی کے بعد بے نظیر بھٹو کے چیف سکیورٹی خالد شہنشاہ کو کلفٹن میں قتل کردیا گیا تھا۔ 18اکتوبر کو بے نظیر بھٹو کے جلوس کی سکیورٹی پر مامور رحمان ڈکیت پولیس مقابلے میں مار دیا گیا تھا جس شخص نے خالد شہنشاہ کو مارا تھا وہ بھی بعد میں قتل ہوگیا تھا۔ بلال شیخ 86ءسے پیپلز سٹوڈنٹس فیڈریشن سے وابستہ تھے۔ 2004ءسے وہ بلاول ہاﺅس میں ڈیوٹی انجام دے رہے تھے۔ 2008 میں ان کو صدر کا چیف سکیورٹی افسر مقرر کیا گیا تھا وہ ان دنوں اسلام آباد میں رہتے تھے لیکن کراچی آتے جاتے رہتے تھے۔ ان پر دو بار قاتلانہ حملے ہوئے جن میں بال بال بچ گئے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...