دوحہ میں طالبان کا دفتر بند ہونے کے باوجود امن مذاکرات کی کوششیں جاری رہیں گی: امریکہ

واشنگٹن (این این آئی) امریکی صدر اومابا افغانستان سے افواج کے جلد انخلا پر غور نہیں کر رہے۔ واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان محکمہ خارجہ جین سیکی نے کہاکہ افغانستان میں جاری مشن پر توجہ دے رہے ہیں، امریکی اخبار میں چھپی خبر میں کوئی صداقت نہیں-افواج کے انخلا کے پروگرام میں تبدیلی نہیں ہو گی۔ترجمان کا کہنا تھا افغان عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ امریکہ انکے ساتھ ہے۔1990ءکی غلطی نہیں دہرائیں گے،طالبان کے دفتر بند کرنے کے حوالے سے ترجمان جین سیکی نے کہا مذاکرات میں مسائل آئیں گے،ان کے دفتر بند کرنے کے باوجود قیام امن کی کوشش جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا امن مذاکرات کی جلد کامیابی کے خواہشمند ہیں لیکن کوئی ڈیڈ لائن نہیں دے سکتے۔ دریں اثناءامریکی وائٹ ہاﺅس کے ترجمان جے کارنی نے پریس بریفنگ میں کہا کہ امریکہ قطر میں طالبان کا دفتر بند ہونے کے باوجود افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے لئے کوششیں جاری رکھے گا۔ افغان طالبان نے اپنا جھنڈا اور امارات اسلامی افغانستان کی تختی ہٹوانے کی وجہ سے قطر میں سیاسی دفتر احتجاجاً عارضی طور پربند کردیا ہے۔ایک سوال پر ترجمان نے کہا کہ ابھی اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا کہ 2014ء کے بعد افغانستان میں کتنی تعداد میں امریکی فوجی رکھے جائیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...