بجلی کی قیمتوں میں مجوزہ اضافے سے صنعتیں تباہ ہوجائینگی: طاہر جاوید

لاہور )کامرس رپورٹر) صنعتی صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں پانچ روپے فی یونٹ متوقع اضافہ صنعتکاری نظام کو متزلزل کر دے گا کیونکہ ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے صنعتوں کو گیس کی مسلسل فراہمی پہلے ہی غیر معینہ مدت کے لیے بند کی جا چکی ہے۔ اپٹما اور دیگر صنعتکاروں کے طرف سے ہفتے میں چار دن گیس دینے کے مطالبہ کو مسترد کر تے ہوئے بڑی مشکل سے دو دن گیس دی جارہی ہے جس کی وجہ سے ٹیکسٹائل جیسے بڑے سیکٹر کی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے۔ دس سے بارہ گھنٹے بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور اس کے نرخوں میں تھوک اضافہ سے صنعت کو بڑا دھچکا لگے گا۔ بجلی کے نرخوں میں پانچ روپے فی یونٹ متوقع اضافہ پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے پیاف کے چیئرمین ملک طاہر جاوید نے کہا ہے کہ حکومتی ذمہ داران بار بار کہتے رہے کہ حکومت آئی ایم ایف کی کوئی ایسی شرط منظور نہیں کرے گی جو ملکی مفاد کے خلاف ہو۔ ملک طاہر جاوید نے کہا کہ بجلی کے نرخوں میں تھوک اضافہ کے اعلان نے کاروباری طبقہ کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ بجلی صنعت کا ایک بڑا ان پٹ ہے اسے مہنگا کرنے سے پیداواری لاگت آسمان سے باتیں کرنے لگے گی۔ مہنگی مصنوعات کے لیے بین الاقوامی مارکیٹ میں مقام بنانا اور دیگر ممالک کی مصنوعات سے مقابلہ کرنا بہت مشکل ہو جائے گا۔ غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی ملکی برآمدات بڑھا اور زرمبادلہ کما کر ہی ہو سکے گی لیکن بجلی کے نرخوں میں بہت زیادہ اضافوں سے غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی دور کی بات ہے صنعت کے لیے اپنے قرضوں کی اقساط ادا کرنا مشکل بن جائے گا۔

ای پیپر دی نیشن